LIVE

افغان جنگ میں آسٹریلین فوجیوں نے شہریوں کا غیر قانونی قتل کیا، شواہد بھی سامنے آ گئے

ویب ڈیسک
November 19, 2020
 

افغانستان میں جنگ کے دوران بے گناہ شہریوں کو قتل کرنے والے آسٹریلین فوجیوں کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات پر تحقیقات کے دوران تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔

آسٹریلین ڈیفنس فورس نے افغانستان میں جنگ کے دوران آسٹریلین فوجیوں کے ہاتھوں افغان شہریوں کی غیر قانونی ہلاکت کے الزامات کی تحقیقات پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق افغانستان میں 39 شہریوں کے قتل میں 19 آسٹریلین فوجیوں کے ملوث ہونے کے ثبوت سامنے آئے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسپیشل آسٹریلین فورسز نے افغان جنگ کے دوران غیر قانونی طور پر 39 افراد کا قتل کیا، ان سابق یا موجودہ آسٹریلین فوجیوں نے مختلف جرائم کیے یا ان کے شراکت دار بنے۔

اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بیشتر الزامات اسپیشل ائیر سروس ایلیٹ یونٹ کے آسٹریلین فوجیوں سے متعلق ہیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق قتل کے واقعات 2009 سے 2013 کےدرمیان ہوئے تھے، 4 سال کی تحقیقات میں57 واقعات کا جائزہ اور 400 سے زائد گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے۔

میجر جنرل لیول کے افسر کی سربراہی میں ہونے والی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ جونیئر فوجیوں کو اپنے پہلے قتل کے لیے قیدیوں کو ہلاک کرنے کا حکم دیا گیا، قتل کے جرائم کو چھپانے کے لیے افغان شہریوں کے آس پاس ہتھیار اور دیگر  آلات نصب کیے گئے۔

سربراہ آسٹریلین ڈیفینس فورس جنرل اینگس کیمپ بیل کا کہنا ہے کہ کسی بھی واقعے میں یہ بات سامنے نہیں آئی کہ ہلاکتوں کو جنگ کی وجہ قرار دیا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ 19 حاضر سروس اور سابقہ آسٹریلین اہلکاروں کے خلاف تحقیقات ہوں گی۔

دوسری جانب افغان حکام کا کہنا ہے انہیں یقین ہے کہ آسٹریلین حکام کی جانب سے اس معاملے میں مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا۔