LIVE

برگر کھانے کیلئے ضرورت سے زیادہ منہ کھولنے والی خاتون کا جبڑا ٹوٹ گیا

ویب ڈیسک
August 11, 2021
 

برطانوی میڈیا کے مطابق چار سال قبل ایک عدد بڑے سائز کا چکن برگر کھانے کے لیے ہولی اسٹیونز نے اتنا زیادہ منہ کھولا کہ ان کا بایاں جبڑا ٹوٹ گیا اور انہیں اسپتال جانا پڑا — فوٹو: فائل

برطانیہ سے تعلق رکھنے والی 34 سالہ خاتون کی معروف امریکی فاسٹ فوڈ کمپنی (کے ایف سی) کا غیر معمولی سائز  کا چکن اسٹیکر برگر کھانے کی کوشش نے ان کی زندگی کو  پریشانی میں مبتلا کردیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق چار سال قبل ایک عدد بڑے سائز کا چکن برگر کھانے کے لیے ہولی اسٹیونز نے اتنا زیادہ منہ کھولا کہ ان کا بایاں جبڑا ٹوٹ گیا اور انہیں اسپتال جانا پڑا۔

ہولی نے کہا کہ ان کی زندگی ایک طرح سے تباہ ہوگئی ہے، عام انسان اپنے منہ کو 35 ملی میٹر تک کھول سکتے ہیں لیکن وہ آپریشن اور علاج کے بعد صرف 13 ملی میٹر تک ہی منہ کھولنے کی صلاحیت رکھتی ہیں— فوٹو: ڈیلی میل

اسپتال میں ان کے منہ  کے بائیں جانب مصنوعی جبڑا لگا یا گیا جبکہ ان کے 5 آپریشنز کیے جاچکے ہیں ہیں اور آپریشن کے دوران 12 پیچ (اسکریو)  بھی لگائے گئے ہیں۔

ایک بچے کی ماں اسٹیونز میں اس واقعے کے بعد جبڑوں کے مسلز اور رگوں میں بے ترتیبی کی تشخیص ہوئی جو عام طور پر چوٹ لگنے یا جبڑے کی ہڈی اور کھوپڑی کے درمیان سوزش کی وجہ سے ہوتی ہے۔

متاثرہ خاتون نے روزانہ کی بنیاد پر دائمی درد سے دوچار ہوکر جبڑے کا دایاں حصہ بھی تبدیل کرنے کی امید ظاہر کی ہے۔

ہولی اسٹیونز نے کہا کہ انہیں افسوس ہے ان کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آیا  اور اگر کوئی اپنا منہ ضرورت سے زیادہ کھولے گا تو  وہ بھی اس طر ح کی تکلیف جھیل سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس برگر کو کھانے سے قبل وہ بالکل ٹھیک تھیں اور ان کی صحت کو کوئی بنیادی مسائل بھی درپیش نہیں تھے لیکن اس کو کھاتے ہوئے انہوں نے منہ کو بہت زیادہ ہی کھول دیا تھا جس کی وجہ سے  جبڑے متاثر ہوگئے۔

ہولی نے کہا کہ ان کی زندگی ایک طرح سے تباہ ہوگئی ہے، عام انسان اپنے منہ کو 35 ملی میٹر تک کھول سکتے ہیں لیکن وہ آپریشن اور علاج کے بعد صرف 13 ملی میٹر تک ہی منہ کھولنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ درد کی وجہ سے اب وہ سیب یا کوئی بھی درمیانی سخت چیز کھانے کی اہل بھی  نہی رہیں۔

واضح رہے کہ خاتون کے ساتھ یہ واقعہ 2017 میں پیش آیا تھا جس پر ان کا کہنا ہے کہ انہیں برگر کھا کر بہت پچھتاوا ہوا کیونکہ اسے کھانے کی وجہ سے ان کی پوری زندگی تبدیل ہوچکی ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ فاسٹ فوڈ کمپنی اپنے برگر کا سائز چھوٹا کرے گی تاکہ ایسا واقعہ دوبارہ کسی کے ساتھ پیش نہ آئے۔