LIVE

خواتین ڈاکٹرز کے مریضوں میں اسپتال منتقلی اور اموات کی شرح کم ہوتی ہے: تحقیق

ویب ڈیسک
April 27, 2024
 

طبی جریدے انالز آف انٹرنل میڈیسن میں شائع تحقیق میں معالج کی جنس کے لحاظ سے مریضوں کی شرح اموات میں فرق پایا گیا ہے/ فائل فوٹو

ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ خواتین ڈاکٹرز کے علاج سے مریضوں میں موت  اور  اسپتال میں مریض کے دوبارہ داخلے کی شرح کم ہوتی ہے۔

طبی جریدے انالز آف انٹرنل میڈیسن میں شائع تحقیق میں معالج کی جنس کے لحاظ سے مریضوں کی شرح اموات میں فرق پایا گیا ہے، تحقیق کیلئے ڈاکٹرز نے امریکا میں 2016 سے 2019 تک کے مریضوں کے ریکارڈز کا جائزہ لیا۔

 محققین نے جائزے کے دوران اسپتال میں داخل 7 لاکھ 70 ہزار سے زائد مریضوں کے ریکارڈ کا جائزہ لیا جب کہ  تحقیق میں شامل مریضوں کی عمریں 65 سال یا اس سے زائد تھیں۔

تحقیق کے دوران  ان مریضوں میں سے ایک لاکھ 42 ہزار 500 مریضوں کا علاج لیڈی ڈاکٹرز جب کہ 97ہزار 500 مریضوں (تقریباً 31 فیصد) کا مرد ڈاکٹرز نے کیا۔

تحقیق کے مرکزی مصنف اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا ( یو سی ایل اے) کے ڈیوڈ گیفن، اسکول آف میڈیسن میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر یوسوکیسوگاوا نے کہا کہ مرد ڈاکٹرزکے مقابلے خواتین ڈاکٹرزکے ذریعے علاج کے دوران مریضوں میں اموات اور اسپتال میں دوبارہ داخلے کی شرح 3 فیصد کم دیکھی گئی۔

محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ خواتین معالجین کے علاج سے خواتین مریضوں (خاص طور پر شدید بیمار خواتین مریضوں) کو مرد مریضوں سے زیادہ فائدہ ہو سکتا ہے۔

 تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مرد مریضوں کے مقابلے خواتین مریض زیادہ بیماریوں کی وجہ سے مر جاتی ہیں اس کی وجہ خواتین کی نسوانی بیماریاں بھی ہوسکتی ہیں جنہیں مرد معالج خواتین معالج کی طرح آسانی سے نہیں سمجھ پاتے۔

دوسری جانب محققین کا ماننا ہے کہ خواتین معالجین طب کے رہنما اصولوں پر مرد ڈاکٹرز کے مقابلے زیادہ سختی سے عمل پیرا ہوتی ہیں اور مریضوں کو سننے میں زیادہ وقت صرف کرتی ہیں، مجموعی طور پر لیڈی ڈاکٹرز مریضوں کا بروقت اور بہتر علاج کرتی ہیں، ساتھ ہی نسوانی  بیماریوں کو بھی با آسانی  سمجھ لیتی ہیں جس وجہ سے خواتین مریضوں میں موت کی شرح کم دیکھی جاتی ہے۔

پروفیسر یوسو کا مزید کہنا ہےکہ  خواتین مریض خواتین ڈاکٹروں کے ساتھ بہتر نتائج کا تجربہ حاصل کرتی ہیں کیونکہ خواتین مریض  خواتین ڈاکٹرز سے  حساس طبی مسائل پر بات کرنے میں زیادہ آسانی محسوس کرتی ہیں۔