LIVE

کیا ایسا لگتا ہے کہ وقت بہت تیزی سے گزر رہا ہے؟ تو اس کا حل جان لیں

ویب ڈیسک
April 29, 2024
 

کیا آپ کو بھی ایسا احساس ہوتا ہے / فائل فوٹو

عمر میں اضافے کے ساتھ ہوسکتا ہے کہ آپ کو احساس ہو کہ وقت بہت تیزی سے گزر رہا ہے یا اس کو پر لگ گئے ہیں۔

ایسا محض آپ کے ساتھ ہی نہیں ہوتا بلکہ عمر بڑھنے کے ساتھ وقت گزرنے کے حوالے سے ہمارا تصور بدلنے لگتا ہے۔

ماہرین کے مطابق انہیں اکثر درمیانی عمر کے افراد کی جانب سے بتایا جاتا ہے کہ ان کی زندگی بہت تیزی سے گزر رہی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سب سے پہلے یہ سمجھنے کی ضرورت ہے آخر بیشتر افراد کو وقت بہت تیزی سے گزرنے کا احساس کیوں ہوتا ہے اور مہینے یا سال چھوٹے کیوں لگنے لگتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ  بچپن جیسے 8 سال کی عمر میں ایک سال پوری زندگی کے برابر محسوس ہوتا ہے جبکہ 80 سال کی عمر میں لگتا ہے کہ جیسے ایک ہفتے میں ایک سال گزر گیا۔

اس کی ایک وجہ یادوں کا وقت کے تصور پر اثرانداز ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق ہمارا دماغ مسلسل وقت کی مانیٹرنگ نہیں کرتا، تو جب طویل دورانیے جیسے دن، مہینوں یا سال کے لیے فیصلے کرنا ہوتے ہیں تو ہمارا دماغ ایسی یادیں تیار کرتا ہے جس سے ہمیں یہ احساس ہوتا ہے کہ یہ دورانیہ کتنا طویل ہوگا۔

کسی وقت کے دورانیے کے بارے میں ہماری جتنی یادیں ہوں گی، اتنا ہی ہمیں اس کا وقت سست روی سے گزرنے کا احساس ہوگا۔

بچپن کے مقابلے میں درمیانی عمر یا بڑھاپے میں نئی یادیں کم بنتی ہیں تو وقت تیزی سے گزرنے کا احساس ہوتا ہے۔

بچپن میں ہم اسکول جاکر نئی چیزیں سیکھتے ہیں، نئے لوگوں سے ملتے ہیں اور دن بھر مختلف چیزیں کرتے ہیں، تو ایسا لگتا ہے کہ وقت سست روی سے گزر رہا ہے جبکہ عمر بڑھنے کے ساتھ ہمارے معمولات یکساں ہو جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں وقت کا تصور بدل جاتا ہے۔

تو اس سے بچنے کا کوئی طریقہ ہے؟

جی ہاں واقعی ہمارے ذہن میں وقت کی رفتار کو سست کرنا ممکن ہے اور اس کا حل نئی چیزوں میں چھپا ہے۔

ماہرین کے مطابق زندگی میں نئے تجربات سے نئی اور واضح یادیں تشکیل پاتی ہیں جس سے احساس ہوتا ہے کہ وقت سست روی سے گزر رہا ہے۔

کچھ نیا سیکھنے کے دوران دماغ کو مصروف رکھنے سے بھی وقت گزرنے کی رفتار کے تصور پر اثر انداز ہوتا ہے۔

مثال کے طور پر اگر آپ کسی نئی جگہ پر گاڑی چلا رہے ہیں تو یہ سفر طویل محسوس ہوتا ہے، ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ ہمیں معلوم نہیں ہوتا کہ ہم کہاں جا رہے ہیں جبکہ ہمارے سامنے متعدد نئی چیزیں ہوتی ہیں۔

آسان الفاظ میں زندگی کے یکساں معمولات کو تبدیل کرنا وقت کے بارے میں ہمارے احساس پر بھی اثر انداز ہوتا ہے اور وقت سست روی سے گزرنے کا احساس ہوتا ہے۔