اعداو شمار کی ایک جرمن ویب سائٹ اسٹیٹسٹا کے مطابق فیس بک کے ماہانہ ایکٹیو یعنی متحرک صارفین کی تعداد ڈھائی ارب کے لگ بھگ ہے اور اس کی مقبولیت میں ہرگزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ صارفین کی سیکیورٹی یعنی معلومات کا تحفظ بھی ایک سنگین مسئلہ ہے۔
اسی لیے فیس بک نے اپنی پرائیویسی چیک اَپ ٹول میں چار نئے فیچرز کو شامل کیا ہے جن کی مدد سے صارفین نہ صرف اپنے اکاؤنٹ کی سیکیورٹی میں اضافہ کر سکتے ہیں بلکہ اس بات کو بھی کنٹرول کر سکتے ہیں کیسے ان کی معلومات استعمال کی جا رہی ہیں۔
فیس نے پرائیویسی چیک اپ ٹول 2014 میں لانچ کیا تھا لیکن اِس ہفتے اس کا نیا ورژن ریلیز کیا گیا جس میں 4 نئے فیچرز شامل ہیں۔
اس نئے پرائیویسی فیچر کی مدد سے صارفین یہ طے کر سکتے ہیں کہ کون ان کی پروفائل میں درج ای میل ایڈریس اور فون نمبر وغیرہ جیسی معلومات کو دیکھ سکتا ہے۔ اسی فیچر کی مدد سے صارف یہ بھی خود طے کر سکتا ہے کون کون ان کی پوسٹ کو دیکھ سکتا ہے۔
اس فیچر کی مدد سے صارف کہیں سے بھی اکاؤنٹ لاگ اِن ہونے کی صورت میں الرٹ اور جب کوئی ان کی پروفائل میں جائے گا تو اس کی معلومات بھی حاصل کر سکتا ہے۔
اس فیچر کی مدد سے مدد اب صارفین یہ طے کر سکتے ہیں کہ کون انہیں فیس بک پر سرچ کر سکتا ہے اور کون انہیں فرینڈ ریکویسٹ یا ایڈ ریکویسٹ بھیج سکتا ہے۔
آپ کی پروفائل میں ڈیٹا سیٹنگز بھی موجود ہیں۔ اس فیچر کی مدد سے صارفین یہ جان سکتے ہیں کہ جن ایپس پر وہ فیس بک کے ذریعے لاگ اِن ہوئے ہیں وہ کونسی معلومات حاصل کر رہی ہیں۔ صارفین ان ایپس کو ڈیلیٹ بھی کر سکتے ہیں جنہیں اب وہ استعمال نہیں کرتے۔
صارفین پرائیویسی چیک اَپ پر سب سے اوپر دائیں جانب "؟" نشان پر کلک کرکے جا سکتے ہیں۔