ٹوکیو اولمپکس میں بیلاروس سے تعلق رکھنے والی ایتھلیٹ کرسٹینا سیمنوسکایا کو سوشل میڈیا پر اپنے کوچز پر تنقید کے بعد واپس بیلاروس بلالیا گیا۔
کرسٹینا سیمنوسکایا کا کہنا ہے کہ جمعرات کو انہیں 200 میٹر اور 400 میٹر ریس میں مقابلہ کرنے سے پہلے ہی ائیر پورٹ بھیج دیا گیا جس کی وجہ سے میں وہ اگلی ریس کے لیے کوالیفائی نہیں کر سکیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایتھلیٹ نے طیارے میں سوار ہونے سے انکار کردیا جبکہ ان کو ٹوکیو ائیر پورٹ پر جاپانی پولیس سے مدد مانگتے بھی دیکھا گیا۔
رپورٹس کے مطابق 24 سالہ ایتھلیٹ نے ٹیلی گرام کے ذریعے پیغام دیا کہ وہ بیلاروس نہیں جائیں گی۔
کرسٹینا سیمنوسکایا کا کہنا ہےکہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیاجب انہوں نے اپنی انسٹاگرام ویڈیو میں اپنے کوچز کی جانب سے غفلت برتنے کی شکایت کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری کچھ ایتھلیٹس ڈوپنگ ٹیسٹ مکمل نہ ہونے پر اولمپکس میں حصہ نہیں لے سکیں جبکہ مجھے بھی کوچز نے ریس میں میری معلومات کے بغیر شامل کیا تھا۔
کرسٹینا سیمنوسکایا کے مطابق کوچز ان کے کمرے میں آئے اور کہا کہ آپ اپنا ساما ن باندھیں، ہمیں اوپر سے حکم آیا ہے کہ آپ کو گھر بھیج دیں۔
ایتھلیٹ نے عالمی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) سے بھی اس معاملے میں مدد کرنے کی درخواست کی ہے۔