LIVE

فرانسیسی آرمی چیف نے صدر سے اختلافات کے بعد عہدے سے استعفیٰ دیدیا

ویب ڈیسک
July 19, 2017
 

فرانسیسی فوج کے سربراہ جنرل پیری ڈی ویلیئر نے فوجی بجٹ میں کٹوتی پر صدر ایمانیول میکرون سے شدید اختلافات کے بعد احتجاجاً عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

فرانسیسی فوج کے سربراہ کے آفس سے جاری بیان میں جنرل پیری ڈی ویلیئر نے کہا کہ انہوں نے انتہائی مشکل حالات کے باوجود فوج کی دفاعی صلاحیت کو برقرار رکھا لیکن اب صدر کی جانب سے فوج پر مالی پابندی نافذ کی جارہی ہے۔

جنرل ویلیئر نے کہا کہ فوجی بجٹ میں کٹوتی کی صورت میں فوج کی قیادت نہیں کرسکتا اور ان حالات میں وہ فرانسیسی قوم کے دفاع اور مضبوط فوج کی ضمانت بھی نہیں دے سکتے۔

انہوں نے بیان میں کہا کہ ملک کے نئے صدر ایمانیول میکرون نے ان کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔

صدر میکرون اور آرمی چیف کے درمیان 14 جولائی کو ہونے والی ملاقات کے بعد قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ فوج کے سربراہ عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔

صدر اور فوج کے سربراہ کے درمیان ملاقات کے حوالے سے یہ بھی قیاس آرائیاں کی گئیں کہ ملاقات کے دوران صدر نے فوجی بجٹ میں 850 ملین یورو کی کٹوتی سے متعلق آرمی چیف کو آگاہ کیا جس پر انہوں نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔