LIVE

عدلیہ مخالف تقاریر: نوازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

ویب ڈیسک
August 18, 2017
 

لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے عدلیہ مخالف تقاریر پر توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشیدشیخ نے مقامی وکیل رانا شاہد کی درخواست پر سماعت کی اور دلائل مکمل ہونے کے بعد محفوظ کردہ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست خارج کردی۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے اسلام آباد سے لاہور روانگی پر ریلی کے دوران عدلیہ مخالف تقاریر کیں اور ان کی یہ تقاریر توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہیں۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ عدلیہ مخالف تقاریر پر نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ 

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نے نااہلی کے بعد ریلی کی صورت میں لاہور میں واقع اپنی رہائش گاہ جانے کا اعلان کیا اور 9 اگست کو پنجاب ہاؤس سے ریلی کی شکل میں لاہور کی جانب روانہ ہوئے اور 4 روز میں سفر طے کرنے کے بعد اپنی رہائشگاہ رائیونڈ پہنچے۔

سفر لاہور کے دوران سابق وزیراعظم نے مختلف مقامات پر قیام کرتے ہوئے کارکنان سے خطاب کیے، اس دوران نواز شریف نے کارکنان سے سوال کیا کہ ' کیا انہیں یہ قبول ہے کہ آپ وزیراعظم کو اسلام آباد بھیجیں اور 5 معزز جج ایک منٹ میں منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج دیں۔

سابق وزیراعظم اپنے خطاب کے دوران یہ سوال بھی کرتے رہے کہ کیا عوام کو عدالتی فیصلہ قبول ہے، کیا انہوں نے کوئی کرپشن کی جب کہ انہیں بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ وصول نہ کرنے پر نااہل قرار دیا گیا۔