LIVE

مسلم ملک سے ایک اور دل دہلانے والی تصویر منظر عام پر آگئی

ویب ڈیسک
January 04, 2021
 

7 سالہ فائد مُلک میں جاری خانہ جنگی میں غذائی کا قلت کا شکار ہوکر ہڈیوں کا ڈھانچا بن گیا ہے اور اس کے جسم پر گوشت پوست ہی نہیں ہے— فوٹو: رائٹرز

خانہ جنگی کے  شکار  ملک یمن سے ایک اور دل دہلانے والی تصویر منظر عام پر آگئی۔

یمن کے دارالحکومت صنعاء   کے ایک اسپتال کے بستر سے 7 سالہ بچے فائد سمیم کی ایسی تصویر منظر عام پر آئی ہے جس نے جنگ کی ہولناکیوں کی عکاسی کی ہے اور سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

7 سالہ فائد مُلک میں جاری خانہ جنگی میں غذائی کا قلت کا شکار ہوکر ہڈیوں کا ڈھانچا بن گیا ہے اور اس کے جسم پر گوشت پوست ہی نہیں ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے سے بات چیت میں اسپتال کے رکن راغے محمد نے بتایا کہ جب فائد کو اسپتال لایا گیا تو یہ مرنے کے قریب تھا لیکن ہم نے اس کا علاج شروع کیا اور اب اس کی حالت اب بہتر ہورہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 7 سالہ فائد دماغی فالج اور شدید غذائی کمی کا شکار ہے اور اس کا وزن 7 کلوگرام رہ گیا ہے۔

ڈاکٹر راغے محمد کے مطابق یمن میں غذائی کمی کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور خانہ جنگی کے باعث بیشتر خاندان علاج کیلئے مخیر حضرا ت یا بین الاقوامی امداد پر انحصار کرتے ہیں۔

دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی یمن میں انسانی بحران کو دنیا کا سب سے بڑا بحران قرار دیا ہے جہاں جنگ کی وجہ سے 80 فیصدآبادی بری طرح متاثر ہے۔

خیال رہے کہ نومبر 2019 میں بھی یمن میں پیدا ہونے والے لاغر بچے کی رونگٹے کھڑے کر دینے والی تصویر سامنے آئی تھی۔

واضح رہے کہ یمن میں خانہ جنگی کا آغاز 2014 میں اس وقت ہوا جب حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعاء پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا۔

حوثی باغیوں کی جانب سے حکومت کا تختہ الٹنے کو جواز بنا کر سعودی عرب نے یمن میں فضائی کارروائیاں شروع کردیں۔

یمن میں ہونے والی خانہ جنگی میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور اس تنازع کی وجہ سے لاکھوں افراد قحط سالی شکار ہو رہے ہیں۔

اقوام متحدہ نے اس تنازع کو دنیا کا بدترین انسانی المیہ قرار دیا ہے کیونکہ یمن میں لاکھوں افراد خوراک اور طبی سہولیات کی کمی کا شکار ہیں اور یہ لڑائی ملک کو قحط کے دہانے پر لے آئی ہے۔