LIVE

انتخابات میں بدترین شکست، رشی سونک کا پارٹی عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان

ویب ڈیسک
July 05, 2024
 

فوٹو: اے پی

برطانیہ کے عام انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی کو بدترین شکست کے بعد رشی سونک نے  وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دیا اور ساتھ ہی پارٹی کے عہدے سے بھی مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔

برطانیہ میں کنزرویٹو کا 14 سالہ دور ختم ہوگیا جہاں قبل ازوقت ہونے والے عام انتخابات میں لیبر پارٹی نے فتح حاصل کرلی ہے جس کے بعد سر کئیر اسٹارمر نئے وزیراعظم بن گئے ہیں۔

برطانیہ میں عام انتخابات میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے جہاں 650 میں سے 648 نشستوں کے نتائج سامنے آئے ہیں اور لیبر پارٹی نے اب تک 412 نشستیں حاصل کرلی ہیں۔

عام انتخابات میں کنزرویٹو نے 121 اور لبرلز نے 71 نشستیں حاصل کی ہیں۔

انتخابات میں شکست کے بعد جمعہ کو دن میں 10ڈاؤننگ اسٹریٹ سے رشی سونک نے الوداعی خطاب کیا۔

رشی سونک نے اپنے الوداعی خطاب میں پارٹی لیڈر کے عہدے سےمستعفی ہونے کا اعلان کیا اور کہا کہ نیالیڈرآنے تک ذمے داری ادا کرتا رہوں گا۔

خطاب کے دوران رشی سونک  کا کہنا تھا کہ عوام کے غصے اور مایوسی کا احساس ہے، اس نقصان کی ذمے داری قبول کرتا ہوں، عوام نے واضح اشارہ دیا ہے کہ حکومت کو بدلنا ہوگا۔

انہوں نے امیدواروں اور مہم چلانے والوں سے معذرت کی اور تمام ساتھیوں کا شکریہ ادا کیا۔

اس کے علاوہ  رشی سونک نے لیبر پارٹی کے لیڈرسر اسٹارمر کو جیت پر مبارکباد دیتےہوئے کہا کہ کیئر اسٹارمر مہذب شخص ہیں، ان کااحترام کرتا ہوں، سر کئیر اسٹارمر کی بطور وزیراعظم کامیابی ہم سب کی کامیابی ہوگی۔ 

رشی سونک نے تسلیم کیا کہ ہم ڈیلیور نہیں کر سکے،وزیر اعظم بننے کے بعد میرا سب سے اہم کام معیشت میں استحکام بحال کرنا تھا، مہنگائی میں کمی آئی ہے اور معیشت ترقی کر رہی ہے ملک اب مضبوط ہے،اپنی کامیابیوں پر فخر ہے ،برطانیہ 2010 کے مقابلے میں زیادہ خوشحال ہے۔