LIVE

کراچی میں ہیٹ ویو اور ہلاکتوں سے متعلق ’فیک نیوز‘ کا رجحان

راحیل سلمان
July 01, 2024
 

ایسی ہی ایک خبر کراچی کے علاقے کورنگی ایک نمبر سیکٹر ایس سے سننے میں آئی کہ ایک ہی گلی کے 14 افراد گرمی کے باعث انتقال کرگئے— فوٹو:فائل

گرمی کی حالیہ لہر کے دوران جہاں ایک جانب شہر کے سرد خانوں میں میتوں کا رش بڑھ گیا تو وہیں کچھ فیک نیوز بھی وائرل ہوئیں۔ 

ایسی ہی ایک خبر کراچی کے علاقے کورنگی ایک نمبر سیکٹر ایس سے سننے میں آئی کہ ایک ہی گلی کے 14 افراد گرمی کے باعث انتقال کرگئے۔

خبر تو سننے میں واقعی ہی بہت بڑی لگ رہی تھی لہٰذا فوری طور پر جیو نیوز کی ٹیم مذکورہ علاقے میں پہنچی تو وہاں پہنچ کر منظر ہی کچھ عجیب سا محسوس ہوا۔ جس علاقے میں 14 افراد انتقال کرجائیں تو وہاں سوگ کا سماں ہوتا ہے لیکن وہاں ایسا کچھ نہیں تھا۔

ایک سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد جمع تھے۔ ان سے معلومات حاصل کیں تو انہوں نے دو افراد کو بلوایا اور ان سے ہماری بات کروائی۔ ان دونوں افراد کا دعویٰ تھا کہ ایک کی پھپھو اور ایک کی خالہ گرمی اور لوڈ شیڈنگ کے باعث انتقال کرگئی ہیں جبکہ دیگر افراد کے بارے میں ہمیں بتایا گیا کہ جلد ہی بلالیا جائے گا۔ 

سیاسی افراد نے ہمیں یقین دلایا کہ وہ تمام ضروری دستاویزات واٹس ایپ کردیں گے لیکن وہ واٹس ایپ بھی اب تک نہیں آسکی ہیں۔

جیو نیوز نے جب ان دونوں افراد سے کچھ بنیادی سوالات کیے تو وہ تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔ حتیٰ کہ اسپتال لے جانے کے سوال پر جب پوچھا تو ہاں میں جواب ملا لیکن اسپتال کے ڈاکومنٹس مانگے گئے تو جواب ندارد۔ کچھ نہیں تو ہم نے یہی کہا کہ کم از کم قبرستان کی پرچی ہی دکھادیں تو اس پر بھی ٹال مٹول سے کام لیا گیا۔

پولیس حکام سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بھی ایسے کسی واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر 14 جنازے ایک ہی گلی سے اٹھتے تو یقیناً اس بارے میں مکمل معلومات ہوتی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ چند ایک ہلاکتیں ہوئی ہوں جیسے کہ پورے شہر میں ہی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری تھا لیکن 14 ہلاکتوں کے بارے میں کچھ نہیں معلوم۔

 اسی طرح رفاہی اداروں سے معلومات حاصل کی گئیں تو وہ بھی ان 14 ہلاکتوں کے بارے میں کوئی ٹھوس جواب نہیں دے سکے۔ کورنگی میں قائم سرد خانے میں بھی میتوں کا رش بڑھا لیکن وہاں بھی کسی ایک ہی گلی سے 14 جنازے نہیں پہنچے۔