سپریم کورٹ کا فیصلہ پورے ملک کو تسلیم کرنا چاہیے ، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نظام کو کوئی خطرہ نہیں ہے لہذا سپریم کورٹ کا فیصلہ پورے ملک کو تسلیم کرنا چاہیے۔

کاغان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 2013 کے انتخابات میں ہمیں انتخابی مہم نہیں چلانے دی گئی اور ایک سیاسی جج نے آصف زرداری پر انتخابی مہم چلانے پر پابندی لگائی لیکن چترال، چینیوٹ اور مانسہرہ کے جلسوں سے پتا چل گیا کہ عوام نے پچھلے الیکشن کے نتائج کو مسترد کیا۔

انہوں نے کہا کہ نظام کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے لہذا سپریم کورٹ کا فیصلہ پورے ملک کو تسلیم کرنا چاہیے اور حکومت کے رویے پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہیے۔

پی پی پی چیرمین کا کہنا تھا کہ ہم میثاق جمہوریت کےبنیادی اصولوں پر آج بھی قائم ہیں تاہم ن لیگ نے ہمارے دور حکومت میں میثاق جمہوریت کا ساتھ نہیں دیا جس کے بعد اب تخت رائےونڈ میں آپس میں جھگڑا ہورہا ہے۔

چیرمین پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کے قول وفعل میں تضاد ہے جو سندھ کے عوام قبول نہیں کریں گے کیوں کہ سندھ میں ایک ہی وزیراعلیٰ کو کرپشن کے الزام میں نکالا گیا جو اب عمران خان کے ساتھ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو سندھ میں ویلکم کرتے ہیں، انہیں ضرور آنا چاہیے اور میری دعا ہے ان کے ساتھ ہے کہ عمران خان کا جلسہ کامیاب ہوگا۔

اس سے قبل جلسہ عام سے خطاب میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بہت سے سیاستدان غریبوں اور عوام کی بات کرتے ہیں لیکن صرف بھٹو بات نہیں کرتے بلکہ جان بھی دیتے ہیں اور ذوالفقار علی بھٹو نے آپ کے لیے جان دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ روٹی ،کپڑا مکان کا نعرہ نہیں لگایا بلکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بھی دیا تاہم ایسے ہی جلسےکرتا رہا تو عمران خان رونا شروع کردیں گے۔

مزید خبریں :