LIVE

کینیا میں ٹیکسوں میں اضافے کے متنازع بل کی واپسی کے بعد بھی مظاہرے جاری

ویب ڈیسک
June 27, 2024
 

مظاہرین کو روکنے کے لیے نیروبی میں پولیس کے ساتھ فوج بھی تعینات کر دی گئی ہے—فوٹو: رائٹرز

کینیا میں ٹیکسوں میں اضافے کے متنازع بل کی واپسی کے بعد بھی عوامی مظاہرے جاری ہیں۔ 

آج بھی دارالحکومت نیروبی اور دیگر شہروں میں سیکڑوں نوجوان مظاہرین سڑکوں پر نکلے، مظاہرین نے صدر ولیم روٹو سے مستعفی ہونے اور  ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین کو روکنے کے لیے نیروبی میں پولیس کے ساتھ فوج بھی تعینات کر دی گئی ہے جبکہ کینیا کے صدارتی دفتر اور پارلیمنٹ جانے والے راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں ہیں۔

کئی مقامات پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں، مظاہرین کی جانب سے  پولیس پر پتھراؤ کیا گیا، پولیس نے مظاہرین پر آنسوگیس شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں سے فائرنگ کی اور کئی مظاہرین گرفتار کر لیے۔ 

مظاہرین کے کچھ گروپوں نے متنازع مالیاتی بل واپس لینے کے بعد احتجاج نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 

یاد رہے کہ کینیا میں ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف منگل کو ملک گیر احتجاج ہوا تھا، مظاہرین نے پارلیمنٹ پر دھاوا بولا اور پُرتشدد مظاہروں میں 23 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ 

پُرتشدد مظاہروں کے بعد گزشتہ روز صدر روٹو نے متنازع مالیاتی بل واپس لے لیا تھا۔