LIVE

امریکی میڈیا صدارتی مباحثے میں ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن کی غلط بیانیاں سامنے لے آیا

ویب ڈیسک
June 29, 2024
 

فوٹو: فائل

امریکی میڈیا صدارتی مباحثے کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن کی جانب سے کی گئی غلط بیانیوں کو سامنے لے آیا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق مباحثے کے دوران سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 30 جھوٹ بولے جبکہ جو بائیڈن نے 9 بار غلط بیانیاں کیں۔

سی این این کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مباحثے کے دوران ابارشن کے معاملے پر جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹ ریاستوں میں پیدائش سے قبل 8 ویں یا 9 ویں مہینے یا پھر پیدائش کے فوری بعد نومولود بچوں کے قتل سے متعلق تحفظات پر قانونی ماہرین اور عام سطح پر ان سے روئے وی ویڈ (ابارشن کے حق سے متعلق امریکی سپریم کورٹ کے 1974 کے فیصلے) کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔

امریکی نشریاتی ادارے نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اپنے دور صدارت میں دہشتگردی کا واقعہ رونما نہ ہونے، یوکرین کیلئے یورپ کے مقابلے میں زیادہ امریکی امداد دینے اور کیپیٹل ہل حملے میں اسپیکر نینسی پلوسی کی جانب سے 10 ہزار سکیورٹی اہلکاروں کو ہٹانے سے متعلق بیانات کو بھی جھوٹ پر مبنی قرار دیا۔

سی این این نے اپنی رپورٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعویٰ کو بھی غلط بیانی قرار دیا جس میں انہوں نے کہاکہ ریٹائرڈ امریکی فوجیوں کیلئے ویٹرن چوائس پروگرام بطور صدر انہوں نے کانگریس میں پیش کیا۔

امریکی نشریاتی ادارے نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعویٰ کو بھی حقائق کے منافی قرار دیا کہ موجودہ وقت میں امریکا سب سے بڑے بجٹ خسارے اور چین کے ساتھ تجارتی خسارے کا شکار ہے، رپورٹ کے مطابق دونوں معاملات موجودہ وقت میں نہیں بلکہ سابق صدر ٹرمپ کے دور صدارت کے دوران تھے۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی مباحثے کے دوران 9 غلط بیانیاں کیں تھیں۔

رپورٹ کے مطابق جو بائیڈن نے اپنے میڈی کیئر پالیسیوں کے اعداد و شمار سے متعلق 2 جھوٹ بولے۔ اور اپنے دور صدارت میں کسی امریکی فوجی اہلکار کی ہلاک نہ ہونے سے متعلق بھی جھوٹا دعویٰ کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ جو بائیڈن نے مباحثے کے دوران بھی ارب پتیوں پر ٹیکس ریٹ سے متعلق گمراہ کن اعداد و شمار پر مبنی غلط بیانی ایک بار پھر دوہرا دی اور جھوٹا دعویٰ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سوشل سکیورٹی کو ختم کرنا چاہتا ہے۔

سی این این نے اپنی رپورٹ میں جو بائیڈن کے ایک اور دعویٰ کو بھی جھوٹا قرار دیا جس میں انہوں نے کہا کہ صدارتی عہدہ سنبھالتے وقت ملک میں بے روزگاری کی شرح 15 فیصد تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ مباحثے کے دوران جو بائیڈن نے بارڈر بل کی حمایت کے وقت بارڈر پیٹرول کی جانب سے ان کی تائید کرنے سے متعلق بھی غلط بیانی کی۔