28 اگست ، 2017
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے حدیبیہ پیپر مل کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے اپیل دائر نہ کرنے کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔
شیخ رشید کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب نے 21 جولائی کو ایک ہفتے میں اپیل دائر کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی جب کہ عدالت نے نیب کی یقین دہانی کو 28 جولائی کو سنائے جانے والے فیصلے میں بھی تحریر کیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ 7 دن گزرنے کے بعد چیرمین نیب کو یقین دہانی سے متعلق نوٹس بھجوایا لیکن چیرمین نیب نے تاحال نوٹس کا جواب نہیں دیا۔
درخواست میں میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے شیخ رشید نے موقف اختیار کیا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب نے اپیل دائر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے حدیبیہ ملز کیس کی تفصیلی تحقیقات کیں جس میں نواز شریف اور اسحاق ڈار منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے، چیرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل غیر جانبدارانہ کام کے پابند ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ ملک میں این آر او پر کام ہونے کی افواہیں چل رہی ہیں تاہم سپریم کورٹ سے کہا ہے کہ ریفرنس دائر کرنے کی نیب کو تنبیہ کی جائے۔
شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف آرٹیکل 62، 63 کو لے کر عدالت گیا تھا اور اس قانون میں تبدیلی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے 28 جولائی کو پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کے لئے نااہل قرار دیتے ہوئے 60 روز میں نیب کو شریف فیملی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔