02 اکتوبر ، 2017
اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ نے پارٹی آئین میں ترمیم کرتے ہوئے تبدیلی کردی جس کےبعد میاں نوازشریف کے پارٹی صدر بننے کے واضح امکانات روشن ہوگئے ہیں۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب ریفرنس میں میاں نوازشریف پر فرد جرم کا معاملہ 9 اکتوبر تک مؤخر کردیا ہے جب کہ کیس میں عدم پیشی پر نوازشریف کے صاحبزادوں اور داماد کے ناقابل ضمانت اور مریم نواز کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے قائم مقام صدر سردار یعقوب کی زیر صدارت (ن) لیگ کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا جس میں شہبازشریف، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیراعظم آزاد کشمیر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سمیت وفاقی وزرا بھی شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں میاں نوازشریف اور چوہدری نثارشریک نہیں ہوئے۔
ذرائع کے مطابق مرکزی مجلس عاملہ نے پارٹی آئین میں ترمیم کی منظوری دیدی ہے جس کے بعد میاں نوازشریف کے پارٹی صدر بننے کے واضح امکانات روشن ہوگئے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہےکہ پارٹی کے آئین میں ترمیم قائم مقام جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے پیش کی، اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے آئین کے تحت کوئی بھی نااہل یا ایسا شخص جو ممبر قومی اسمبلی بننے کا اہل نہیں تھا وہ پارٹی کا عہدہ بھی نہیں رکھ سکتا تھا لیکن اب پارٹی کے آئین کے آرٹیکل 120 کی ذیلی شق 3 میں ترمیم کردی گئی ہے جس کے بعد نااہل شخص پارٹی عہدہ رکھ سکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ اس ترمیم کی پارٹی کے جنرل کونسل اجلاس سے توثیق کرائی جائے گی اور الیکشن بل 2017 قومی اسمبلی سے منظور ہونے کے بعد پارٹی کی جنرل کونسل کا اجلاس بلایا جائے گا جس میں نوازشریف کو باضابطہ پارٹی صدر مقرر کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزیر مشاہد اللہ نے نوازشریف پر اعتماد کی قرارداد بھی پیش کی جو منظور کرلی گئی، قرار داد میں نوازشریف کی بطور وزیراعظم کارکردگی اور ان کے چار سالہ دور میں ترقیاتی کاموں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔
جب کہ اس دوران وزیرداخلہ احسن اقبال نے احتساب عدالت میں آج پیش آنے والے واقعات پر بریفنگ دی۔