17 اکتوبر ، 2017
پاناما پیپرز میں سیاستدانوں کی کرپشن کا بھانڈا پھوڑنے والی مالٹا کی صحافی ڈیفنی کیورنا گلیزیا کار بم حملے میں ہلاک ہوگئیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق 53 سالہ ڈیفنی مالٹا کے دارالحکومت ویلیٹا سے کچھ دوری پر واقع اپنے گھر سے روانہ ہوئیں تھیں کہ آبادی سے دور ان کی گاڑی میں زور دار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئیں۔
صحافی ڈیفنی کی کار میں نصب بم کی شدت اس قدر شدید تھی کہ ان کی گاڑی دھماکے کے بعد سڑک سے دور کھیتوں میں جاگری۔
ڈیفنی انویسٹی گیٹو جرنلسٹ تھیں جنہوں نے 2016 میں وزیراعظم جوزیف مسقط کی اہلیہ مچل اور دیگر حکومتی شخصیات کی آف شور کمپنیوں کا بھانڈا پھوڑا تھا تاہم وزیراعظم اور ان کی اہلیہ ہمیشہ آف شور کمپنیوں کی تردید کرتی آئی ہیں۔
مالٹا کے وزیراعظم جوزیف مسقط نے اپنے بیان میں صحافی ڈیفنی پر حملے کو بربریت قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ڈیفنی پر حملہ آزادی رائے کے اظہار پر حملہ ہے۔
خیال رہے کہ صحافی ڈیفنی وزیراعظم کی شدید نقاد تھیں جو ان کی سیاسی اور ذاتی زندگی پر کھل کر تنقید کرتی تھیں۔
دوسری جانب مالٹا کے قائد حزب اختلاف ایڈریان ڈیلیا نے ڈیفنی کے قتل کو سیاسی قتل قرار دیا ہے جب کہ سوشل میڈیا پر لوگوں کی جانب سے المناک ہلاکت پر شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔
صحافی مارک میکالیف نے کہا کہ یہ بیان کرنا حیرت کی ابتدا نہیں ہے کہ ڈیفنی کو ان کے گھر سے چند کلو میٹر دوری پر ریموٹ کنٹرول بم دھماکے سے اڑایا گیا۔
صحافی ڈیفنی کے خاندان نے اعلیٰ عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیفنی کے قتل کی شفاف تحقیقات کے لئے مجسٹریٹ کو تعینات کیا جائے جب کہ وزیراعظم مسقط کا کہنا ہے کہ انہوں نے امریکی حکومت اور ایف بی آئی کو کار بم دھماکے کی تحقیقات کا کہہ دیا ہے۔