پاکستان
Time 30 اکتوبر ، 2017

پاناما کے بجائے اقامہ پرنکالا جائے تو کہاں کا استحکام، کہاں کی ترقی، نواز شریف

سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ جب وزیراعظم کو پاناما کے بجائے اقامہ پر نکالا جائے تو کہاں کا استحکام، کہاں کی ترقی اور خوشحالی۔

جدہ سے لندن پہنچنے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ جب حکومت کمزور ہوتی ہے تو ملک کمزور ہوتا ہے، جب سے مجھے نکالا گیا اسٹاک مارکیٹ 10 سے 12 ہزار نیچے گر گئی۔

اس موقع پر نواز شریف نے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کا کریڈٹ بھی اپنی حکومت کو دیا اور کہا کہ 4 سال پہلے کوئی ٹیم پاکستان آنے کو تیار نہیں تھی۔

انہوں نے صحافی احمد نورانی پر حملے کی مذمت کی اور کہا کہ اس کی تہہ تک پہنچنا چاہیے کہ حملہ آوروں کے کیا عزائم تھے اور یہ اقدام کیوں کیا گیا۔

سابق وزیراعظم نواز شریف نے خاندان میں اختلافی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ افواہیں بہت اڑتی ہیں، ہمیں افواہوں سے بچنا چاہیے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب پاکستان میں استحکام آیا تو ہم نے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا، جبکہ ہماری حکومت سے پہلے 18،18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی۔

کراچی کے حالات سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شہر قائد کے حالات بہت بہتر ہوگئے ہیں، وہاں کے لوگوں سے پوچھیں 4 سال پہلے حالات کیا تھے۔

مزید خبریں :