02 نومبر ، 2017
ایبٹ آباد میں القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ سے ملنے والی دستاویزات میں متعدد ویڈیوز بھی شامل ہیں جن میں سے بعض ویڈیوز اب امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے جاری کردی ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق 2011 میں امریکی اسپیشل فورسز کی جانب سے ایبٹ آباد میں کیے جانے والے آپریشن کے دوران امریکی اہلکاروں نے کپماؤنڈ سے تقریباً 4 لاکھ 70 ہزار فائلیں قبضے میں لی تھیں جن میں کئی ویڈیوز بھی شامل ہیں اور ان ویڈیوز میں اسامہ بن لادن کی نجی زندگی اور روزمرہ کے معمولات کی جھلک دکھائی دیتی ہے۔
برطانوی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ سی آئی اے کی جانب سے جاری کی جانے والی حالیہ ویڈیوز اور تصاویر کو اس سے قبل کبھی نہیں دیکھا گیا۔
سی آئی اے کی جانب سے جاری کی جانے ویڈیوز میں ایک ویڈیو اسامہ بن لادن کے چہیتے بیٹے حمزہ بن لادن کی بھی ہے۔ یہ ویڈیو حمزہ بن لادن کی شادی کی ہے جس میں وہ ایک شخص کے ساتھ زمین پر بچھے کارپٹ پر بیٹھا ہوا ہے۔
یہ حمزہ بن لادن کی بلوغت کے بعد کی پہلی تصویر ہے جو اس ویڈیو کے ذریعے دنیا کے سامنے آئی ہے جبکہ اس سے قبل حمزہ کی بچپن کی تصویریں ہی دستیاب تھیں۔
ایک ویڈیو میں کمپاؤنڈ کے مختلف حصوں میں چھوٹے بچوں کو ہنستے کھیلتے دیکھا جاسکتا ہے۔ ایک منظر میں بچے کمرے کے اندر کھیل رہے ہیں، دوسرے منظر میں ایک نومولود بچی کے ساتھ کوئی چٹکی بجاتے ہوئے کھیل رہا ہے، ایک اور منظر میں بچے کی قلقاریاں سنی جاسکتی ہیں۔
ایبٹ آباد کمپاؤنڈ سے ملنے والی ایک اور ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک داڑھی والا شخص جو مقامی لباس پہنے ہے، بچوں کو ائیرگن سے غباروں پر نشانہ لگانا سکھارہا ہے۔ ویڈیو میں بچے تو دکھائی دے رہے ہیں لیکن یہ واضح نہیں کہ یہ کس کے بچے ہیں۔
ایک اور ویڈیو میں اسامہ بن لادن کے گھر کے عقبی حصے کامنظر دیکھا جاسکتا ہے جس میں ایک بچہ جانوروں کے ساتھ کھیلتا نظر آرہاہے۔ گائے کا بچہ اپنی ماں کا دودھ پی رہا ہے جب کہ پنجروں میں بہت ساری دیسی مرغیاں اور خرگوش بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
اس کے علاوہ اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ سے متعدد ہالی ووڈ فلمیں، دستاویزی فلمیں، کمپیوٹر گیمز اور کارٹوںز وغیرہ کی ویڈیوز بھی ملی ہیں۔
سی آئی اے نے کاپی رائٹ کی وجہ سے یہ ویڈیوز جاری نہیں کیں البتہ ان کی ایک فہرست جاری کی ہے۔ اسامہ کے کمپاؤنڈ پر وہ دستاویزی فلمیں بھی موجود تھیں جو خود ان پر اور دہشت گردی کے موضوع پر بنائی گئی ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے خود پر بننے والی دستاویزی فلمیں دیکھ رکھی تھیں۔