11 نومبر ، 2017
گزشتہ برس ہونے والے امریکی صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت کے معاملے پر ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے دفاع میں سامنے آگئے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ویتنام میں ایشیا پیسیفک سمٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیگر رہنماؤں کے ساتھ ساتھ روسی صدر سے بھی ملاقات کی اور اس موقع پر انہوں نے امریکی انتخاب میں روسی مداخلت کا معاملہ بھی اٹھایا۔
سمٹ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’’میں نے پیوٹن سے کئی مرتبہ پوچھا اور ہر بار انہوں نے یہی جواب دیا کہ ہم نے انتخابی عمل میں کوئی مداخلت نہیں کی۔‘‘
ٹرمپ نے کہا کہ سمٹ کے دوران جب بھی ان کا روسی صدر سے سامنا ہوا پیوٹن نے یہی کہا کہ انہوں نے کوئی مداخلت نہیں کی اور مجھے ان کی بات پر بھروسہ ہے کیوں کہ جب وہ ایک بات کہہ رہے ہیں تو اس میں کچھ سچائی ہوگی۔ امریکی صدر نے بتایا کہ ولادیمیر پیوٹن نے امریکی انتخاب میں مداخلت کے الزامات کو اپنی بے عزتی سمجھا۔
امریکی صدر نے کہا کہ امریکا اور روس کے درمیان اور بھی اہم معاملات موجود ہیں جن پر دونوں ملکوں کو توجہ دینی چاہیے۔
روس پر گزشتہ برس ہونے والے انتخاب میں مداخلت کا الزام عائد کیا جاتا ہے اور امریکی خفیہ ایجنسیاں بھی اس کی تائید کرتی ہیں تاہم روس ہمیشہ اس الزام سے انکار کرتا ہے اور کہتا ہے کہ اسے ایسا کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دورہ ایشیا کے سلسلے میں ویتنام سے اب ہنوئی روانہ ہوچکے ہیں اور اب ان کا دورہ اختتام کے قریب ہے۔