20 نومبر ، 2017
کراچی: ابراہیم حیدری میں ماہی گیروں نے شکار کی گئی نایاب نسل کی وہیل شارک کھلے عام فروخت کرڈالی۔
کراچی کے ساحل پر ماہی گیروں کی قدیم بستی ابراہیم حیدری میں نایاب نسل کی وہیل شارک کا گوشت فروخت کیا جارہا ہے جو کہ شکار کی گئی ایک ٹن کی بالغ شارک کا ہے۔
وہیل شارک کا گوشت بد ذائقہ ہونے کے باعث کھایا نہیں جاتا لیکن شکار کی گئی وہیل شارک کا گوشت بھی فش مِیل کے لئے فروخت کیا گیا۔
سندھ فشریز نوٹیفکیشن 2016 کے تحت وہیل شارک کے شکار پر پابندی عائد ہے جب کہ تمام بین الاقوامی قوانین وہیل شارک کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے اس کے گوشت کی برآمد پر پابندی بھی عائد کرتے ہیں۔
وہیل شارک کی نسل خطرے سے دوچار ہے اور یہ آئی یو سی این کی ریڈ لسٹ میں بھی شامل ہے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے تیکنیکی مشیر معظم خان کے مطابق پاکستانی ماہی گیر اب تک 56 کے قریب جال میں پھنسنے والی وہیل شارکس آزاد کرچکے ہیں اور یقینا یہ ماہی گیر ان قوانین سے ناآشنا ہیں۔