22 نومبر ، 2017
چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں جمع ایک بھی دستاویز غلط ثابت ہوئی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔
کوہاٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ لندن فلیٹ بیچ کر پیسہ قانونی طور پر ملک میں لایا اور اس کی 60 صفحات کی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہیں تاہم اس میں سے ایک بھی چیز غلط ثابت ہوئی تو خود سیاست چھوڑ دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف 30 سال سے عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں، انہوں نے 300 ارب ملک سے باہر بھیجے جب کہ سپریم کورٹ میں ان کی جانب سے جمع کرایا گیا قطری خط بھی فراڈ نکلا ہے۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا ' اگر نواز شریف منی ٹریل دیتے تو کیوں نکالا نہ کہتے پھرتے اور نہ ہی یہ کہتے کہ عوام میرا احتساب کرے گی بلکہ عوام احتساب نہیں کرتی، کارکردگی پر ووٹ دیتی ہے'۔
عمران خان نے کہا کہ قوم کا پیسہ چوری کرنے والے نااہل آدمی کو کون اپنا سربراہ بناتا ہے، 160 اراکین پارلیمنٹ شرم سے ڈوب جائیں کیوں کہ دنیا کی کسی جمہوری تاریخ میں کسی نے ملک کا ایسے مذاق نہیں اڑایا۔
انہوں نے کہا کہ ہم پولیس میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہونے دیتے اور ہمارا کام بہترین آئی جی کو صوبے میں لگانا تھا۔
عمران خان کا کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے جس سے لوگوں کو فائدہ ہو رہا ہے اور رواں سال پچھلے 10 سال میں سب سے پرامن سال رہا ہے۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ یہ نیا خیبرپختونخوا ہے جس میں سیاستدان بلٹ پروف شیشے کے بغیر جلسوں سے خطاب کر رہے ہیں، چند سال پہلے تک اس کا تصور تک نہ تھا، اسفند یار ولی تو صوبہ چھوڑ کر چلے گئے تھے اور آج وہ جلسوں سے خطاب کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان واقعے پر سیاسی مخالفین نے بہت بڑا ڈرامہ کیا لیکن کیس میں نامزد 9 میں سے 8 ملزمان کو 24 گھنٹے میں گرفتار کیا گیا جب کہ میں نے خود 24 گھنٹے کے اندر آئی جی پولیس کو کال کی اور واقعے کے بارے میں پوچھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈسپیوٹ ریزولوشن کے نام سے نیا سسٹم لیکر آئے ہیں جس سے 17 ہزار فیصلے ہوئے ہیں اور لوگوں کو عدالتوں میں نہیں جانا پڑا۔