Time 26 نومبر ، 2017
دنیا

اسلامی عسکری اتحاد کا دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک لڑتے رہنے کا عزم

اسلامک ملٹری کاؤنٹر ٹیررازم کے کمانڈر جنرل راحیل شریف نے بھی اجلاس میں شرکت کی — فوٹو بشکریہ گلف نیوز

دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے سعودی عرب کی سربراہی میں قائم اسلامی ممالک کی افواج کے اتحاد کا پہلا اجلاس ریاض میں منعقد ہوا۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اسلامک ملٹری کاؤنٹر ٹیررازم کولیشن ( آئی ایم سی ٹی سی) کے پہلے اجلاس کا افتتاح کیا۔

افتتاحی تقریب سے خطاب میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک لڑتے رہنے کے عزم کا اظہار کیا جبکہ اتحاد کے کمانڈر جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے کہا کہ مسلم عسکری اتحاد دہشتگردی کے خاتمے کے لیئے بہترین پلیٹ فارم بنے گا-

پاک فوج کے سابق سربراہ راحیل شریف کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ حالیہ برسوں میں 70 ہزار دہشت گرد حملے ہوئے ہیں جن میں 2 لاکھ افراد جاں بحق ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے اسلامی دنیا کے کئی ممالک متاثر ہوئے جبکہ ان  حالات کا سب سے زیادہ اثر عراق، افغانستان اور پاکستان پر ہوا۔

راحیل شریف نے واضح کیا کہ یہ عسکری اتحاد کسی ملک، فرقے اور مذہب کے خلاف نہیں ہے بلکہ یہ اتحادی ممالک کے لیے دہشت گردی کے خلاف لڑنے کا پلیٹ فارم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اتحاد کا مقصد دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہے۔

آئی ایم سی ٹی سی کے سیکریٹری جنرل لیفٹننٹ عبداللہ الصالح کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں اسلامی عسکری اتحاد کے آپریشنز کا افتتاح کیا جائے گا۔

پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل (ر) راحیل شریف آئی ایم سی ٹی سی کے ملٹری کمانڈر ہیں جن کا کہنا ہے کہ 21 ویں صدی میں خصوصاً  مسلم ممالک کو سب سے بڑا چیلنج دہشت گردی کے خطرناک رجحان سے مقابلہ ہے۔ 

جنرل (ر) راحیل شریف کے مطابق آئی ایم سی ٹی سی کا نقطہ نظر 4 اہم امور پر مشتمل ہے جن میں نظریہ، رابطہ، انسداد دہشت گردی فوج اور اس کا مالی تعاون کرنا شامل ہے تاکہ تمام قسم کی دہشت گردی اور انتہا پسندی سے لڑا جاسکے اور امن کو بحال کرنے کی عالمی کوششوں میں اپنا کردار ادا کیا جاسکے۔

سعودی دارالحکومت ریاض میں اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کی تقریب میں 41 رکن ملکوں کے وزرائے دفاع نے شرکت کی۔

مزید خبریں :