30 نومبر ، 2017
اسلام آباد میں 22 روز تک دھرنا دینے والی تنظیم 'تحریک لبیک' قیادت کے معاملے پر دو دھڑوں میں بٹ گئی۔
دھرنے کی قیادت کرنے والے خادم حسین رضوی کا دعویٰ ہے کہ وہ تنظیم کے سربراہ ہیں جبکہ اشرف جلالی خود کو سربراہ قرار دیتے ہیں۔
تنظیم کے ایک سربراہ نے اسلام آباد دھرنے تو دوسرے نے لاہور میں جاری دھرنے پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔
اشرف جلالی وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں جب کہ خادم حسین کہتے ہیں حکومت سے معاہدے میں رانا ثناءاللہ کا معاملہ شامل کیوں نہیں کیا۔
خیال رہے کہ آئین میں ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم کے معاملے پر اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم فیض آباد انٹرچینج پر تحریک لبیک کی جانب سے 22 روز تک دھرنا دیا گیا۔
مظاہرین کے مطالبے پر وزیر قانون کے استعفے اور حکومت سے معاہدے کے بعد فیض آباد دھرنا ختم کردیا گیا تھا تاہم لاہور میں اب بھی دھرنا جاری ہے۔
تنظیم کے رکن اور خود کو سربراہ کہنے والے اشرف جلالی وزیرقانون پنجاب کے استعفے پر بضد ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ جب تک رانا ثنااللہ استعفیٰ نہیں دے دیتے اس وقت تک لاہور میں دھرنا جاری رہے گا۔