Time 13 دسمبر ، 2017
دنیا

القدس تنازع: سعودی عرب کو امریکی فیصلے پر گہری تشویش

ریاض: سعودی فرماروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے پر سعودی عرب کو گہری تشویش ہے۔

مجلس شوریٰ کے دوسرے سیشن سے اپنے خطاب میں شاہ سلمان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سعودی عرب فلسطینیوں کے حقوق کے حصول تک حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت دہشت گردی اور اس کے سہولت کاروں کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گی، بدعنوانی کے خلاف کارروائیوں میں انصاف کے تقاضوں کو یقینی بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی میں عوام اور نجی اداروں کی شرکت میں مدد اور سہولتیں فراہم کیا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ خلیجی ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کو روکنے کے لئے سرگرم ہے۔

اس سے قبل استنبول میں او آئی سی اجلاس سے خطاب میں ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دیا۔

ترک صدر نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور اخلاقیات کی اقدار کے منافی ہے جب کہ امریکی فیصلہ انتہا پسندوں کے مفاد میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کے رقبے میں نمایاں کمی آرہی ہے، اسرائیل قابض اور دہشت گرد ریاست ہے جب کہ امریکی فیصلہ اسرائیل کے دہشت گردی اقدامات پر انہیں تحفہ دینے کے مترادف ہے۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم فلسطین کے امن عمل میں امریکا کے کسی کردار کو تسلیم نہیں کرتے، عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر دنیا خاموش نہیں رہ سکتی۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکی اقدام سے ثابت ہوگیا کہ مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلے سے ثابت ہوتا ہے کہ امریکا امن عمل میں ایماندار ثالث نہیں جب کہ فلسطینی عوام اپنے حقوق کے حصول پر زور دے رہے ہیں۔  

مزید خبریں :