06 جنوری ، 2018
بیسن ریزرو ویلنگٹن میں میزبان نیوزی لینڈ نے آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں خود سے ایک درجے پیچھے موجود ٹیم پاکستان کو بارش سے متاثرہ میچ میں “ڈک ورتھ لوئس قانون“ کے تحت 61 رنز سے شکست دے کر پانچ ون ڈے کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کرلی۔
اس شکست کے بعد وکٹ کیپر کپتان سرفراز احمد کے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کے فیصلے پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔
دراصل گزشتہ تین روز سے ویلنگٹن میں ہونے والی بارش کے باعث ٹیم پاکستان کو بیسن ریزرو پر کھلے میدان میں پریکٹس کا موقع نہیں مل سکا تھا اور سرفراز ممکن ہے اس سوچ کے ساتھ پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کر بیٹھے کہ ابتدائی اوورز میں بولرز پچ پر موجود نمی کا فائدہ اٹھانے میں کامیاب رہیں گے۔
لیکن اس کے برعکس پچ پر ایسا کچھ دکھائی نہ دیا، کالن منرو اور مارٹن گپٹل نے میزبان ٹیم کو پہلی وکٹ پر محض 12.3 اوورز میں 83 رنز کا آغاز فراہم کیا۔ کپتان کین ولیم سن اننگز کی ابتداء میں قدرے محتاط دکھائی دیے۔ 26 کے انفرادی اسکور پر فہیم اشرف کی گیند پر جب وکٹوں کے پیچھے سرفراز ان کا کیچ لینے میں ناکام رہے، تو کیوی کپتان نے دسویں ون ڈے سینچری بنا کر ثابت کر دیا، کہ ان کا کیچ گرانا سرفراز کی بٹری غلطی تھی۔
35ویں اوور میں بیٹنگ کے لئے آنے والے ہنری نکولس نے اپنے روایتی جارحانہ انداز میں صرف 43 گیندوں پر نصف سینچری بنا کر نیوزی لینڈ کو 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 315 رنز تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
دوسری جانب پاکستانی بولرز نے 4 جون 2017ء کے بعد مخالف بیٹسمینوں کو مقررہ اوورز میں تین سو کا ہندسہ عبور کرنے کا موقع فراہم کیا۔
محمد عامر ایک مرتبہ پھر دوسرے اسپیل میں غیر موثر رہے، حسن علی 61 رنز دے کر تین وکٹوں کی پرفارمنس کے ساتھ کامیاب ترین بولر رہے۔ رومان رئیس نے آخری پانچ اوورز میں 30رنز دے کر پھر بتا دیا، کہ وہ اختتامی اوورز میں عمدہ بولنگ کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
نوجوان اسپنر شاداب خان بھی نیوزی لینڈ میں اپنے پہلے میچ میں غیر معمولی بولنگ کا مظاہرہ نہ کر سکے۔
دوسری جانب توقعات کے عین مطابق سرفراز الیون کی بیٹنگ کیوی کے دیس میں لڑ کھڑا گئی۔ سرفراز اور بابر اعظم کے آوٹ دئیے جانے کے فیصلے پر تحفظات اپنی جگہ لیکن تجربہ کار ا ظہرعلی، شعیب ملک اور محمد حفیظ کا جلد آوٹ ہونا گرین شرٹس کے لیے مہنگا ثابت ہوا۔
فخر زمان نے ناقابل شکست 82 رنز ضرور بنائے لیکن آنے والے میچوں میں ان کی بیٹنگ کا اصل امتحان ہونا باقی ہے۔
ویلنگٹن کے جس گراونڈ پر تیز ہوا کے ساتھ بولنگ کرتے ہوئے، پاکستانی بولرز میزبان بیٹس مینوں کے لیے مشکلات کا سبب نہ بنے، وہاں ٹیم ساؤتھی اور ٹرینٹ بولٹ نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا۔
سیریز کے پہلے مقابلے کے بعد ایک بات واضع ہے کہ نیوزی لینڈ میں پاکستانی بولرز مشکلات کا سبب بن سکتے ہیں، البتہ جارح مزاج کولن منرو دونوں ٹیموں کے درمیان بنیادی فرق ثابت ہو سکتے ہیں جب کہ بیٹنگ میں دلیری سے ہی پاکستان بیٹسمینوں کے قدم جم سکیں گے۔