23 جنوری ، 2018
کراچی: وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کا کہنا ہےکہ نقیب اللہ کیس میں کوئی کتنا بھی با اثر ہو اس کا دفاع نہیں کیا جائے گا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل انور سیال نے کہا کہ نقیب اللہ کیس کی ایف آئی آر درج ہوگی جس کےبعد باقاعدہ تفتیش کا آغاز ہوگا، تحقیقاتی کمیٹی کے کام سے مطمئن ہوں، کمیٹی کا کام صحیح سمت میں چل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ راؤ انوار کو کسی پر اعتراض ہے تو وہ آئی جی کےسامنے پیش ہوں، ان کے پاس اگر کوئی ثبوت ہے تو پیش کریں اور خود کو بے گناہ ثابت کریں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کسی سے تعلق کا مقصد ’لائسنس ٹو کِل‘ نہیں، ہم کسی کی پشت پناہی نہیں کررہے اور نہ کریں گے، کسی کو کہیں بھی اجازت نہیں کہ بے گناہ کو مار دیا جائے، کوئی بھی کتنا بااثر ہو، قانون سے بالاتر نہیں، کسی کا بھی دفاع نہیں کیا جائے۔
سہیل انور سیال نے مزید کہا کہ مقصود، نقیب اور انتظار کیسں کے حالات مختلف ہیں، میڈیا تینوں چیزوں کو اکٹھا کررہاہے جب کہ تینوں کیس الگ الگ سمت میں چل رہے ہیں، تینوں مقدمات کی بھرپور تفتیش کی جائے گی۔
صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ راؤ انور کی چھٹی کی کوئی درخواست صوبائی محکمہ داخلہ سے نہیں گئی جب کہ وہ اسلام آباد ائیرپورٹ سے جانے کی کوشش کررہے تھے جو صوبائی حکومت کے انڈر نہیں آتا۔