24 جنوری ، 2018
کراچی: سندھ پولیس میں بھرتی ہونے والے اہلکاروں کو اب منشیات خصوصاً گٹکے سے پاک ہونے کے امتحان سے بھی گزرنا پڑے گا۔
انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس کے دفتر سے جاری کیے گئے ایک نوٹیفکیشن میں کراچی رینج کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی)، سی ٹی ڈی سندھ کے سربراہ، سندھ کے تمام ڈپٹی انسپکٹر جنرلز (ڈی آئی جیز) اور سندھ ریزرو پولیس (ایس آر ایف) اور ریپڈ رسپانس فورس (آر آر ایف) کے ڈی آئی جیز کو اس بات کو یقینی بنانے کا پابند کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں ان افسران کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ سندھ میں کانسٹیبل کے عہدے پر ہونے والی آئندہ بھرتیوں میں اس امر کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی امیدوار کسی قسم کی منشیات کا عادی نہ ہو ۔
مراسلہ میں خاص طور پر "گٹکے" کا تذکرہ کیا گیا کہ کوئی بھی اہلکار گٹکا کھانے کا عادی نہ ہوں۔
واضح رہے کہ کراچی میں گٹکا ایک مخصوص آبادی کے لوگوں کی زندگی کا اہم جزو ہے جسے ڈاکٹرز زہر قرار دیتے ہیں۔
مقامی انتظامیہ اور حکومت کی جانب سے بھی گٹکا بنانے والی فیکٹریوں کو سیل کرنے جیسے اقدامات سامنے آتے رہتے ہیں اور آئے روز مقامی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سےگٹکا بنانے اور بیچنے والوں کے خلاف کارروائیاں کی جاتی ہے۔
تاہم یہ ایک افسوس ناک حقیقت ہے کہ پولیس مبینہ طور پر اس کاروبار کی سرپرستی میں ملوث ہے، لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ پولیس میں بھرتی کے امیدواروں کے لیے اس پابندی کے اعلان کے بعد کس حد تک بہتری دیکھنے میں آتی ہے۔