تھری ڈی پرنٹر اور خلیوں کی مدد سے کان کی تیاری کا تجربہ

چینی سائنسدانوں نے پیدائشی نقائص کے ساتھ پیدا ہونے والے بچوں کے لیے تھری ڈی پرنٹر اور متاثرہ بچوں سے حاصل کردہ خلیوں کی مدد سے کان کا بیرونی حصہ اگانے کا کامیاب تجربہ کرلیا۔

چین میں سائنسدانوں نے پیدائشی بیماری مائیکروشیا (کان کے چھوٹا رہ جانے کی بیماری) سے متاثر پانچ بچوں کے لیے نئے کان مذکورہ طریقے سے اگائے اور بچوں میں ان کی پیوند کاری بھی کی۔

یہ اپنے نوعیت کی انوکھی تحقیق ہے جس میں محققین کا کہنا ہے کہ انہوں نے پہلے بچوں کے متاثرہ کان سے کرکری ہڈی کے سیلز کو اکھٹا کیا اور انہیں تھری ڈی پرنٹر سے تیار کیے گئے بچے کے صحت مند کان کے سائز کے کھانچے میں اسے نشونما دی گئی تاکہ دونوں کان ایک جیسے ہی دکھائی دیں۔

مصنوعی ماحول میں جب کان تیار ہوگیا تو سائنسدانوں نے اسے متاثرہ بچوں سے آپریشن کے ذریعے جوڑ دیا۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ’’ہم کان کا بیرونی حصہ ڈیزائن کرنے اور انہیں دوبارہ اگانے کے قابل ہوگئے ہیں البتہ اس طریقہ کار کو بڑے پیمانے پر استعمال کرنے سے قبل مزید تجربات کی ضرورت ہے‘‘۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے جن بچوں میں کان کی پیوند کاری کی انہیں تقریباً ڈھائی برس تک زیر نگرانی رکھا گیا تاکہ نتائج کا جائزہ لیا جاسکے۔

خیال رہے کہ مائیکروشیا ایک ایسی بیماری ہے جس کی وجہ سے پیدائشی طور پر ایک یا دونوں کانوں کی بناوٹ میں مسئلہ ہوسکتا ہے اور بعض کیسز میں ایک یا دونوں طرف کانوں کا بیرونی حصہ موجود نہیں ہوتا جس کی وجہ سے متاثرہ بچے کی قوت سماعت کمزور ہوجاتی ہے۔

یہ بیماری 5 ہزار بچوں میں سے کسی ایک کو لاحق ہوتی ہے اور اس میں خاندانی پس منظر کافی اہم ہوتا ہے، ہسپانوی، ایشیائی اور امریکی آبادیوں میں اس کی شرح زیادہ ہے۔

مزید خبریں :