پاکستان
Time 30 جنوری ، 2018

کہیں نہیں بھاگا پاکستان میں ہی ہوں، راؤ انوار

نقیب اللہ محسود قتل کیس میں معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے اپنے بیرون ملک فرار کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں کہیں نہیں بھاگا پاکستان میں ہی موجود ہوں۔

جیو نیوز سے نامعلوم مقام سے گفتگو کرتے ہوئے راؤ انوار کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ میں بلاول ہاؤس میں ہوں لیکن اس میں کوئی صداقت نہیں ہے اور آصف زردار ی سے میرے اس قسم کے مراسم نہیں ہیں، 1995 میں اچھا کام کیا اس لیے آصف زرداری میری عزت کرتے ہیں۔

راؤ انوار کا کہنا تھا کہ ملک ریاض کا جہاز دیکھا تک نہیں ہے اور لوگ نہ جانے کیا کیا باتیں بنا رہے ہیں۔

پولیس کی جانب سے اسلام آباد میں گھر پر چھاپے کے حوالے سے راؤ انوار نے بتایا کہ ان کے گھر پر کوئی چھاپہ نہیں مارا گیا، جس گھر پر چھاپہ مارا گیا وہ 25 سال پہلے فروخت کر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے جس گھر پر چھاپہ مارا اب وہ کسی اور کی ملکیت ہے اور پولیس اس گھر پر پوسٹر لگا کر چلی گئی ہے۔

’انصاف کیلئے چیف جسٹس کو خط لکھ رہا ہوں‘

سابق ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ میں کہیں بھاگا نہیں ہوں ملک میں ہی ہوں لیکن موجود حالات میں پیش نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس مقابلے کی ایف آئی آر میں میرے پہنچنے کا وقت غلط ظاہر کیا گیا ہے، انصاف کے لیے چیف جسٹس کو خط لکھ رہا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ میری تنخواہ ایک لاکھ روپے ہے انکم ٹیکس کہاں سے دوں گا، میرے پاس تو اپنی سائیکل بھی نہیں ہے، فاروق دادا کو مارنے پر جو انعامی رقم ملی اس سے گھر خریدا۔

اپنے بینک اکاؤنٹ کے حوالے سے راؤ انوار نے بتایا کہ صرف ایک بینک اکاؤنٹ ہے جو سرکاری بینک میں ہے اور جس میں تنخواہ آتی ہے، ہر ماہ کی 9، 10 تاریخ کو تنخواہ نکال لیتا ہوں۔

آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا ردعمل

آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ کا سپریم کورٹ کی جانب سے راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر کہنا تھا کہ تاحال راؤ انوار کی گرفتاری کے حوالے سے کسی قسم کی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی ہے تاہم راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ راؤ انوار گرفتاری کے حوالے سے چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کی پولیس نے یقین دہانی کرائی ہے، راؤ انوار اسلام آباد سمیت جہاں ملے گرفتار کیے جائیں گے۔

مزید خبریں :