دنیا
Time 02 فروری ، 2018

لیبیا میں کشتی ڈوبنے سے پاکستانیوں سمیت 90 افراد کی ہلاکت کا خدشہ


ملازمت کی غرض سے یورپ جانے والے تارکین وطن کی کشتی بحیرہ روم میں لیبیا کے ساحل کے قریب ڈوبنے سے بڑی تعداد میں پاکستانیوں سمیت 90 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لیبیا کے ساحل کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 90 افراد ڈوب گئے۔

بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرین کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ 10 افراد کی لاشیں لیبیا کے ساحل سے تحویل میں لی گئیں جن میں 8 پاکستانی اور 2 لیبین باشندے شامل ہیں۔

بین الاقوامی تنظیم کے مطابق 2 افراد نے تیر کر اپنی جان بچائی جب کہ ایک شخص کو مچھلی کا شکار کرنے والی کشتی نے بچایا۔

قبل ازیں مشرقی لیبیا کے علاقے زراوا کے سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ انہوں نے بھی 2 لیبین اور ایک پاکستانی شہری کو بچایا ہے۔

کشتی حادثے میں بچ جانے والے افراد نے رضا کاروں کو بتایا کہ ڈوبنے والی کشتی میں زیادہ تر پاکستانی سوار تھے جو شمالی افریقا کے ذریعے اٹلی جا رہے تھے۔

ترجمان پاکستانی دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بھی کشتی حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ لیبیا کے ساحل پر کشتی ڈوبنے کے واقعے میں11 پاکستانیوں کے ہلاک ہونے کا اندیشہ ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق اس حوالے سے طرابلس میں پاکستانی سفارت خانے نے فعال طور پر کام شروع کر دیا ہے، مقتولین کے نام اور باقی تفصیلات جیسے ہی سفارت خانے کو موصول ہوں گے تو میڈیا کو آگاہ کر دیا جائے گا۔

اس حادثے کے علاوہ رواں برس اب تک یورپ جانے کی کوشش میں 218 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

خیال رہے کہ بحیرہ روم کے ذریعے مختلف ممالک سے تارکین وطن کی بڑی تعداد نوکریوں کی غرض سے ترکی، یونان اور یورپی ممالک کا سفر کرتی ہے اور اس کوشش کے دوران اکثر و بیشتر کشتی ڈوبنے کے واقعات بھی پیش آتے ہیں جن میں متعدد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

مزید خبریں :