14 فروری ، 2018
کراچی کے پوش علاقوں کلفٹن اور ڈیفنس میں آن لائن بکنگ کرکے منشیات کی ’ہوم ڈلیوری‘ دینے والے گروہ کی سرغنہ لڑکی سمیت تین ملزمان کو درخشاں پولیس نے گرفتار کرکے منشیات برآمد کرلی۔
گرفتار ملزمہ مہوش عرف سونیا کی ڈیفنس و کلفٹن کے تعلیمی اداروں کے اندر تک رسائی ہے۔
درخشاں تھانے کے ایس ایچ اورنگزیب خٹک کے مطابق درخشاں تھانے کی پولیس پارٹی نے چیکنگ کے دوران مشکوک کار کی تلاشی لی تو اس میں سوار ملزمہ مہوش آگسٹن عرف سونیا، عثمان شکیل اور سعد رفیق کے قبضہ سے کرسٹل میتھ اور چرس کی مختلف مقدار برآمد ہوئی۔
پولیس کے مطابق یہ منشیات چھوٹے چھوٹے پیکٹس میں تھی جسے ملزمان نے ڈیفنس اور کلفٹن میں مختلف مقامات پر سپلائی کرنا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر نمبر 74/2018 درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
پولیس نے ملزمان سے کی گئی ابتدائی تفتیش کے بعد بتایا کہ گرفتار ملزمہ مہوش عرف سونیا کی ڈیفنس کے اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹیز کے اندر تک رسائی ہے جو مختلف حیلے بہانوں سے تعلیمی اداروں کے اندر جاکر مالدار اور بڑے گھرانوں کے طلباء اور طالبات کو منشیات سپلائی کرتی تھی۔
یہاں تک کہ پوش علاقے کے مختلف بنگلوں کے اندر جا کر بھی ملزمہ مطلوبہ افراد کو منشیات فراہم کرتی رہی۔
ذرائع کے مطابق ملزمان کا زیادہ تر دھندا موبائل فون کے ذریعے چلتا ہے اور ان کی بیشتر بکنگ انٹرنیٹ کے ذریعے ہوتی رہی اور ڈلیوری گھومنے پھرنے کے دوران یا کیفے اور گھروں تک دیتے تھے۔
طریقہ واردات کے مطابق ملزم عثمان شکیل گاڑی چلاتا تھا جبکہ مہوش گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر بیٹھتی تھی تاکہ ایسا لگے کہ یہ کوئی فیملی ہے اور پولیس یا رینجرز انہیں چیکنگ کیلئے نہ روکے۔
پولیس کے مطابق ملزمان پوش علاقوں میں آئس، کرسٹل، چرس، ہیروئن اور دیگر منشیات کی ڈلیوری دیتے تھے۔
ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے کراچی کے کئی بڑے خاندانوں کے بچوں اور بچیوں کو منشیات کی لت میں لگایا ہے۔
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان کو کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔