23 فروری ، 2018
بھارت کی سب سے بڑی فلم ایسوسی ایشن فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سائن ایمپلائز نے پاکستانی اداکاروں اور ٹیکنیشنز کے کام کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
بھارت کے انتہاپسند ہندؤں کی روایتی ہٹ دھرمی عروج پر پہنچ چکی ہے اور پاکستانی گلوکاروں پر تنقید کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے۔
گزشتہ دنوں بھارتی گلوکاروں کی جانب سے سلمان خان اور اجے دیوگن کی فلموں میں عاطف اسلم اور راحت فتح علی خان کی آوازیں شامل کرنے پر تنقید کی گئی تھی لیکن اب انتہا پسندوں کے دباؤ میں آکر فلم ایسوسی ایشن نے پابندی لگادی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سائن ایمپلائز (ایف ڈبلیو آئی سی ای) نے پاکستان فنکاروں اور ٹیکنیشنز پر فلموں اور ڈراموں میں کام کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
فیڈریشن نے یہ فیصلہ گزشتہ روز ہونے والے ایک اجلاس میں کیا ہے جس کے بعد پورے بھارت میں اس فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سائن ایمپلائز کو آل انڈیا سنیما ایسوسی ایشن کی مرکزی باڈی تصور کیا جاتا ہے جس کے ساتھ پورے بھارت کی فلم اور ٹی وی ایسوسی ایشنز کا الحاق ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں بی جے پی سے تعلق رکھنے والے یونین وزیر بابل سپریو نے پاکستانی اداکاروں، فنکاروں اور ٹیکنیشنز کے بھارت میں پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔
دوسری جانب معروف کامیڈین کپل شرما کو بھی پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز پشاور زلمی کے لیے کامیڈی پروگرام کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔