پاکستان
Time 24 فروری ، 2018

لودھراں میں قتل ہونے والی 6 سالہ عاصمہ سے بدفعلی کے شواہد ملے ہیں: ڈی پی او

 بچی کو گذشتہ روز مقامی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا—۔فائل فوٹو

لودھراں: صوبہ پنجاب کے شہر لودھراں میں لاپتہ ہونے والی بچی عاصمہ کی لاش 6 دن بعد مل گئی، جس کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی سے بدفعلی کے شواہد ملے ہیں۔

لودھراں کے علاقے دنیا پور کی رہائشی 6 سالہ عاصمہ 19 فروری کی شام لاپتہ ہوئی تھی، جس کی لاش جمعہ (23 فروری) کو گھر کے قریب گندے پانی کے جوہڑ سے ملی۔

پولیس نے بچی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کیا، جہاں بچی کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا۔

اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر وسیم اقبال کے مطابق بچی کی موت 48 گھنٹے قبل ہوئی۔

دوسری جانب ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) امیر تیمور کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ میں بچی سے بدفعلی کے شواہد ملے ہیں، تاہم اس کی حتمی تصدیق فرانزک رپورٹ کے بعد ہی ہوسکے گی۔

ڈی پی او کا مزید کہنا تھا کہ بچی کے قتل کے شبہ میں کچھ افراد کو حراست میں لےکر تفتیش شروع کردی گئی ہے تاہم ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔

واضح رہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے آج صبح فرانزک لیب بھجوا دیئے گئے ہیں، جس کی رپورٹ آئندہ 2 سے 3 روز میں موصول ہوگی۔

 بچی کو گذشتہ روز مقامی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے، جب گذشتہ ماہ پنجاب کے ضلع قصور سے 7 سالہ زینب کی لاش برآمد ہوئی تھی، جسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

زینب کے قتل کے مجرم عمران کو 4 بار سزائے موت، عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔

مزید خبریں :