12 مارچ ، 2018
اسلام آباد: مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز آج مدت پوری ہونے کے بعد ریٹائرڈ ہوگئے۔
سندھ اور پنجاب سے 12،12، بلوچستان اور خیبرپختون خوا سے 11،11 ، اسلام آباد سے 2 اور فاٹا سے 4 سینیٹرز آج ریٹائر ہوگئے جس کے بعد ایوان بالا کی 15 قائمہ کمیٹیاں اور 15 خصوصی کمیٹیوں سمیت 61 کمیٹیاں بھی تحلیل ہوگئیں۔
ایوان بالا سے رخصت ہونے والوں میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن)کے ایم حمزہ، ظفر اللہ ڈھانڈلہ، نثار محمد، سعود مجید، ذوالفقار علی کھوسہ، آصف کرمانی، اسحاق ڈار، نذہت صادق اور کامران مائیکل شامل ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رضا ربانی، اعتزاز احسن، فرحت اللہ بابر، تاج حیدر، احمد حسن، مرتضی وہاب، کریم خواجہ، محمد یوسف، مختار عاجز دھامرا، سیف اللہ مگسی، عثمان سیف اللہ خان، فتح محمد حسنی، روزی خان کاکڑ، خالدہ پروین، روبینہ خالد، سحر کامران، اور ہری رام شامل ہیں۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹر سیف اللہ بنگش ریٹائرمنٹ سے قبل ہی یکم فروری کو انتقال کر گئے تھے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے داؤد خان اچکزئی، باز محمد خان ،شاہی سید، الیاس بلور، زاہدہ خان جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے اعظم سواتی بھی ریٹائر ہونے والوں میں شامل ہیں۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے اسرار اللہ خان زہری اور نسیمہ احسان جب کہ جے یو آئی ( ف) کے حافظ حمد اللہ، طلحہ محمود اور مفتی عبدالستار بھی ایوان بالا سے رخصت ہوگئے ۔
ایم کیو ایم پاکستان کے طاہر مشہدی، مولانا تنویر الحق تھانوی، نسرین جلیل، فروغ نسیم جبکہ مسلم لیگ (ق) کے کامل علی آغا، سعید الحسن مندوخیل، روبینہ عرفان ،مشاہد حسین بھی ریٹائر ہونے والوں میں شامل ہیں۔
فاٹا سے آزاد امیدوار ہدایت اللہ، ہلال الرحمان، ملک نجم الحسن، صالح شاہ، پنجاب سے آزاد امیدوار محسن خان لغاری، فنکشنل لیگ کے مظفر حسین شاہ بھی ریٹائر ہو گئے۔
دوبارہ منتخب ہونے والے سینیٹرز
میاں رضا ربانی، فروغ نسیم ، ہدایت اللہ، ہلال الرحمان ، اسحاق ڈار، طلحہ محمود،روبینہ خالد، نزہت صادق آصف کرمانی، کامران مائیکل، اعظم سواتی، مظفر حسین شاہ اور مشاہد حسین سید بطور سینٹر اپنی مدت پوری کرنے کےبعد دوبارہ سینٹر منتخب ہوچکے ہیں ۔