27 مارچ ، 2018
اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے درمیان سپریم کورٹ میں تقریباً دو گھنٹے طویل ملاقات ہوئی۔
ملاقات کے بعد ترجمان سپریم کورٹ کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ ملاقات وزیراعظم کی درخواست پر ہوئی جس کی درخواست اٹارنی جنرل کے ذریعے کی گئی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیراعظم کی ملاقات چیف جسٹس کے چیمبر میں خوشگوار ماحول میں ہوئی۔
ترجمان کے مطابق وزیراعظم نے پاکستان میں عدالتی نظام کی بہتری کیلئے مکمل معاونت کی یقین دہانی کرائی اور چیف جسٹس سے کہا کہ حکومت سستے اور فوری انصاف کیلئے وسائل فراہم کرے گی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے زیر التواء مقدمات کے باعث ایف بی آر کو درپیش مسائل سےآگاہ کیا۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس نے مقدمات پر جلد فیصلوں کی وزیراعظم کو یقین دہانی کرائی جبکہ وزیراعظم نےچیف جسٹس کومفاد عامہ کےمقدمات میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعظم نے یقین دہانی کروائی کہ چیف جسٹس کے وژن کے مطابق بالخصوص سرکاری اسپتالوں میں سستی اور معیاری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
ترجمان سپریم کورٹ نے بتایا کہ وزیراعظم نے ماحولیات کے تحفظ، پینے کے پانی اور نجی میڈیکل کالجوں میں تعلیم کی بہتری کی یقین دہانی کروائی۔
ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ نواز شریف کے کیسز کے حوالے سے ملاقات کے دوران گفتگو نہیں ہوئی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں آئینی اداروں کے درمیان بہتر رابطوں، آئندہ عام انتخابات، حلقہ بندیوں اور نگراں سیٹ اپ، حکومتی انتظامی اور گورننس کے امور سمیت مختلف آئینی و قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم بغیر پروٹوکول کے سپریم کورٹ پہنچے تھے جہاں ان کی چیف جسٹس سے ون آن ون ملاقات ہوئی جو ایک گھنٹے 55 منٹ تک جاری رہے۔