Time 27 مارچ ، 2018
پاکستان

موسم گرما میں ہیٹ اسٹروک سے بچنے کیلئے کیا کرنا چاہیے؟

کراچی میں ان دنوں شدید گرمی کی لہر جاری ہے جہاں درجہ حرارت 40 ڈگری تک پہنچ گیا ہے جبکہ شہر میں سمندری ہوا بھی بند ہے۔

موسم سخت گرم ہو اور کڑکڑاتی دھوپ تو گھر سے نکلنا خطرناک ہوسکتا ہے ۔ ہوا نا ہو تو عوام لو لگنے یا ہیٹ اسٹروک اور پانی کی کمی کے شکار ہو کر ہیٹ ایگزاسشن سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

ہیٹ اسٹروک یا ہیٹ ایگزاسشن کی صورت اس وقت پیدا ہوتی ہیں جب انسان کے جسم کا اندرونی درجہ حرارت کو کم رکھنے کے لیے تیزی سے پسینہ خارج کرتا ہے تا کہ جسم کو باہر سے ٹھنڈک پہنچائی جا سکے۔

اگر پانی کی اندرونی کمی کوفوری طور پر پورا نہیں کیا جائے تو پانی اور نمکیات کی کمی کے باعث جسم کا قدرتی کولنگ سسٹم ناکارہ ہوجاتا ہے اور انسان تھکاوٹ، سرسام یا لو لگ جانے جیسے جان لیوا امراض کا شکار ہوسکتا ہے۔

ان مہلک بیماریوں سے بچنے کےلیے طبی ماہرین کا مشورہ ہے کہ بلاضرور ت سائے دار جگہ سے نہ نکلیں، اگر مجبوری میں باہر نکلنا پڑے تو احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

باہر نکلتے وقت سر اور کندھے پر گیلا کپڑا رکھیں اور ہلکے رنگوں والے کپڑے پہنیں۔ جہاں تک ممکن ہو رش سے دور اور سایہ دار مقام پر رہیں۔

سورج سے بچنے کے لیے چھتری کا استعمال ضرور کریں ۔ پانی ہر وقت اپنے ساتھ رکھیں اور وقفے وقفے سے پیتے رہیں اور ساتھ ہی اگر او آر ایس ملا لیں تو زیادہ بہتر ہو گا تاکہ جسم میں نمکیات اور پانی کی کمی با آسانی پوری ہو جائے۔

کھانے میں گوشت کی بجائے تازہ سبزیوں اور دالوں کا استعمال کریں تا کہ گرم غذا سے جسم کے اندرونی درجہ حرارت کو مزید گرم ہونے سے بچایا جا سکے۔

شدید گرمی میں چار سال سے کم عمر بچے اور 60 سال سے زائد افراد کو خصوصی احتیاط کرنے کا مشورہ ہے۔

ڈاکٹرز کے مطابق کمزور مدافعتی نظام رکھنے والے افراد، ذیابطیس یا شوگر، امراض قلب اور ہائپر ٹینشن یا فشار خون کی زیادتی کے مریض شدید گرمی میں باہر نا نکلیں۔

وہ افراد جو دھوپ میں کام کرتے ہیں انہیں بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے اور انہیں مسلسل اپنے جسم پر پانی ڈالتے رہنا چاہیے۔

مزید خبریں :