01 اپریل ، 2018
بالی وڈ اداکار سلمان خان پر کالے ہرن کے غیر قانونی شکار کے مقدمے کا فیصلہ 5 اپریل کو سنایا جانا ہے جس کے باعث انہیں سزا کی صورت میں پروڈیوسرز کے 600 کروڑ داؤ پر لگ گئے ہیں۔
سلمان خان کا اداکاری کے ساتھ ساتھ تنازعات کے حوالے سے بھی شہرت رکھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ان کا فلمی کیریئر عروج و زوال کا شکار رہا ہے۔
دبنگ خان اپنے معاشقوں کے ساتھ ساتھ قانون کی گرفت میں رہے ہیں اور انہیں کئی مقدمات کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔
سلو میاں مشہور ہٹ اینڈ رن کیس اور 2 چنکارا ہرن کے شکار کے مقدمے سے بری ہوچکے ہیں لیکن اب ایک اور نایاب کالے ہرن کے غیر قانونی شکار کیس کے باعث ان پر جیل جانے کی تلوار لٹکنے لگی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سلمان خان پر راجستھان کی مقامی عدالتوں میں نایاب کالے ہرن کے شکار اور غیر قانونی اسلحہ کے مقدمات زیر سماعت ہیں۔
جودھپور کی مقامی عدالت میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نے کالے ہرن کے شکار کے مقدمے میں ٹرائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جو 5 اپریل کو سنایا جائے گا جب کہ مقامی عدالت نے سلمان خان سمیت تمام نامزد ملزمان کو بھی فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر طلب کر رکھا ہے۔
دبنگ خان 5 اپریل کو مقدمے کے فیصلے کے حوالے سے شدید پریشانی کا شکار ہیں تو وہیں بالی وڈ کے پروڈیوسرز بھی سر پکڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔
سلمان خان اس وقت ایک ساتھ کئی میگا بجٹ فلموں اور شوز کی شوٹنگ میں مصروف ہیں جس میں ریس 3، دبنگ 3 اور بھارت شامل ہیں۔
سلو میاں کی فلموں پر پروڈیوسرز نے تقریباً 600 کروڑ کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے اور 5 اپریل کو انہیں سزا ہونے کی صورت میں فلم نگری کو بھاری نقصان کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب سلمان خان کے وکلاء نے پروڈیوسرز کو عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے باوجود بھی کسی قسم کے نقصان نہ ہونے کی یقین دہانی کرانے کے ساتھ بالی وڈ سپر اسٹار کو سزا کی صورت میں ہائی کورٹ سے ریلیف لینے کی تیاریاں بھی کرلی ہیں۔