22 اپریل ، 2018
نیویارک: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کی جانب سے جوہری معاہدہ ختم کیا گیا تو ایران یورینئم کی افزودگی دوبارہ شروع کردے گا۔
نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر امریکا 2015 کے تاریخی جوہری معاہدے کو ختم کرتا ہے تو ایران بھرپور طریقے سے افزودگی کا عمل دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کو کبھی بھی یہ خدشہ نہیں ہونا چاہیے کہ ایران جوہری بم بنا رہا ہے، ایران کوئی جوہری بم نہیں بنا رہا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے پاس جوہری معاہدہ ختم کرنے کا آپشن موجود ہے لیکن اگر ایسا ہوا تو انہیں اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے جب کہ ایران اپنی قومی سلامتی کے لیے ہر قسم کے فیصلے اٹھائے گا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران سے ہونے والے جوہری معاہدے کی 12 مئی کو تجدید کرنا ہے تاہم اس حوالے سے انہوں نے واضح کیا تھا کہ وہ معاہدہ کی تجدید کے لئے دستخط نہیں کریں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ گزشتہ 15 ماہ کے دوران امریکا کئی بار معاہدے کی خلاف ورزی کرچکا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ ایسا ملک ایران سے مزید مطالبات کی پوزیشن میں نہیں ہے۔