پاکستان

وزیر داخلہ احسن اقبال نارووال میں قاتلانہ حملے میں زخمی


نارووال: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر نارووال میں ایک جلسے کے بعد فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق احسن اقبال تحصیل کنجروڑ میں جلسے سے خطاب کے بعد گاڑی میں بیٹھ رہے تھے کہ عابد حسین نامی ایک نوجوان نے دو گولیاں چلائیں جن میں سے ایک احسن اقبال کو لگی۔

پولیس کے مطابق گرفتار ملزم عابد جلسہ گاہ میں موجود تھا اور خطاب کے وقت فرنٹ لائن میں بیٹھا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عابد سفید رنگ کے شلوار قمیض میں ملبوس تھا اور ویرم گاؤں کا رہائشی ہے۔

ڈاکٹروں نے آپریشن کیلئے انہیں بریف کردیا، احسن اقبال

جیو نیوز سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ میں اس وقت ٹھیک محسوس کررہا ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹروں نے آپریشن کیلئے انہیں بریف کردیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو 15 گز کے فاصلے سے گولی ماری گئی—جیو نیوز اسکرین گریب


احسن اقبال کی حالت خطرے سے باہر ہے، بیٹا

احسن اقبال کے بیٹے احمد اقبال نے جیو نیوز کو بتایا کہ ان کے والد کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے والد ہوش میں ہیں۔

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ 20 سے 22 سال کے نوجوان کو گرفتار کیا گیا ہے اور اس واقعے کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ احسن اقبال کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

احسن اقبال پر حملہ کرنے والا ملزم عابد حسین—جیو نیوز تصویر۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے احسن اقبال کو لاہور منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر بھجوایا جس نے وزیر داخلہ کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسٹرکٹ اسپتال نارووال سے لاہور منتقل کیا۔

وزیر داخلہ کو ایمبولنس کے ذریعے اولڈ ائرپورٹ سے سروسز اسپتال منتقل کیا گیا۔

حملے کے بعد وفاقی وزیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اپنی خیریت کی تصدیق کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔

ملزم نے 15 گز کے فاصلے سے فائرنگ کی، ڈی پی او نارووال

ڈی پی او نارووال عمران کشور کے مطابق وزیر داخلہ پر فائرنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا جس سے پولیس نے پستول بھی برآمد کرلی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملزم نے 30بور کے پستول سے 15 گز کے فاصلے سے فائرنگ کی۔

ڈی پی او نارووال نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والا شخص مقامی ہے جس سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

سیاستدانوں کی واقعے کی مذمت

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے احسن اقبال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ سے متعلق آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر داخلہ پر حملہ تشویش ناک ہے، ایسے واقعات کو روکنا ہوگا۔انہوں نے احسن اقبال کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔

پاکستان تحریک انصاف نے بھی وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کی مذمت کی ہے۔

ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ احسن اقبال کی سلامتی و مکمل صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں۔

انہوں نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔

رہنما پی ٹی آئی عثمان ڈار نے کہا کہ معاشرے میں عدم برداشت کا ایسا رجحان خطرناک ہے، احسن اقبال کے ساتھ پیش آنے والا واقعے پر افسوس ہے۔

مزید خبریں :