دنیا
Time 10 مئی ، 2018

ملائیشیا کےمہاتیرمحمد دنیا کے معمر ترین وزیراعظم بن گئے

ملائشیا کے انتخابات میں مہاتیز محمد اور ان کی اتحادی جماعت کامیاب۔ فوٹو: بشکریہ ایس سی ایم پی ڈاٹ کام

کوالالمپور: ملائیشیا کے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد 92 سالہ مہاتیر محمد دنیا کے معمر ترین وزیراعظم بن گئے ہیں۔

ملائیشیا کی 222 اراکین پر مشتمل پارلیمنٹ میں مہاتیر محمد کے اتحاد نے 121 نشتیں جیت کر 60 سال سے برسر اقتدار جماعت کی حکومت کا خاتمہ کر دیا۔

ملائیشیا میں حکمراں اتحاد کے سربراہ اور وزیراعظم نجیب رزاق نے انتخابات میں اپنی شکست بھی تسلیم کر لی ہے۔

باریسن نیشنل اتحاد کے سربراہ اور وزیراعظم نجیب رزاق نے شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ انہیں عوام کا فیصلہ قبول ہے۔

بانوے سالہ مہاتیر محمد نے حلف لینے کے بعد جدید دنیا کے معمر ترین وزیراعظم ہونے کا اعزاز بھی حاصل کر لیا ہے۔

ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد کی عام انتخابات میں تاریخی فتح پر کارکنوں نے جشن منایا اور ملک میں سرکاری تعطیل کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

نجیب رزاق پر اربوں ڈالر لوٹنےاور کرپشن کے الزامات ہیں اور کرپشن الزامات کا سامنا کرنے والی حکومت کو مختلف مواقعوں پر عوامی احتجاج کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔

انتخابات میں کامیابی کے بعد جب مہاتیر محمد سے پوچھا گیا کہ کیا وہ نجیب رزاق کے خلاف کارروائی کریں گے تو حکومت بنانے کے لیے درکار ایک 112 نشستوں کے بجائے 121 نشتیں حاصل کرنے والے مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی بلکہ ہم ملائیشیا میں قانون کی حکمرانی قائم کریں گے۔

بانوے برس کی عمر میں بھی مہاتیر محمد سیاسی طور پر انتہائی سرگرم ہیں، مہاتیر محمد 1981 سے 2003 تک تقریباً 22 برس ملایشیا کے وزیراعظم رہے۔

مہاتیر محمد کے سیاسی کیرئیر پر ایک نظر

ڈاکٹر مہاتیر محمد 10جولائی 1925 کو پید ہوئے۔ اسکول میں داخلے کے وقت ان کی تاریخ پید ائش 20 دسمبر لکھوائی گئی۔

مہاتیر محمد کے دادا بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھتے تھے جنہیں British East India Company نے ملائیشیا بھیجا تاکہ وہ وہاں کے باشندوں کو انگلش سکھا سکیں۔

دوسری جنگ عظیم کے دوران جب ملایا پر جاپانیوں کا قبضہ ہو گیا تو انگلش میڈیم اسکول بند کروا دیے گئے جس کے باعث مہاتیر محمد کو تعلیم درمیان میں ہی چھوڑنا پڑی اور وہ گھر کو مالی مدد فراہم کرنے کے لیے جوس بیچنے لگے۔

مہاتیر محمد نے جنگ عظیم دوئم کے خاتمے کے بعد دوبارہ اپنی تعلیم شروع کی اور سنگاپور کے کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا۔

1957 میں مہاتیر محمد نے عملی سیاست میں قدم رکھا اور یونائیٹڈ ملایو نیشنل آرگنائزیشن UMNO میں شمولیت اختیار کی۔

بابائے ملایشیا تنکو عبدالرحمان سے اختلافات کی وجہ سے مہاتیر محمد کو 1959 میں پارٹی سے نکال دیا گیا۔

ملائیشیا کے دوسرے وزیراعظم عبدالرزاق انھیں دوبارہ پارٹی میں لے آئے اور یہیں سے مہاتیر محمد کی سیاسی کامیابیوں کا سفر شروع ہوا۔

1964 میں پہلی بار پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے، 1974 میں ملایشیا کے وزیر تعلیم مقرر ہوئے، 1976 میں نائب وزیر اعظم، 1978 میں وزیر صنعت و تجارت بنے۔

16 جولائی 1981 کو مہاتیر محمد نے ملائیشیا کے چوتھے وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔

مہاتیر کی پالیسیوں سے ملایشیا ایک پسماندہ ملک سے ایشن ٹائیگر بن گیا۔

اکتوبر 2003 میں وزارتِ عظمی سے دستبرداری کے بعد مہاتیر محمد نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی۔

2016 میں مہاتیر محمد ایک بار سیاست کے میدان میں آئے اور اپنی نئی جماعت PPBM بنائی، دیگر ہم خیال جماعتوں سے انتخابی اتحاد کیا اور اس جماعت کو شکست دی جس میں رہتے ہوئے وہ خود دو دہائیوں تک وزیر اعظم رہے۔

مزید خبریں :