صاف پانی کیس: حمزہ شہباز نے نیب میں پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا


لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز نے صاف پانی کیس میں نیب کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا۔

جیونیوز کےمطابق حمزہ شہباز کو نیب لاہور کی جانب سے صاف پانی کےکیس میں طلب کیا گیا تھا جس پر وہ آج صبح 11 بجے نیب کے دفتر پہنچے۔

نیب کی تین رکنی ٹیم میں ڈپٹی ڈائریکٹر انویسٹی گیشن، ڈپٹی ڈائریکٹر پراسیکیوشن اور ڈپٹی ڈائریکٹر انٹیلی جنس نے حمزہ شہباز سے پوچھ گچھ کی جو تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہے۔

ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے حمزہ شہباز کو ایک سوالنامہ بھی دیا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ حمزہ شہباز نے صاف پانی سے متعلق کئی اہم میٹنگز میں حصہ لیا اور اختیارات سےتجاوز کرتے ہوئے نہ صرف بورڈ آف ڈائریکٹر کی میٹنگز کی صدارت کی بلکہ واٹر فلٹریشن پلانٹ لگانے کی بھی ہدایت کی۔

کوئی قانون سے بالاتر نہیں اور ہمارا دامن صاف ہے: حمزہ شہباز

نیب کو بیان ریکارڈ کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز کا کہناتھا کہ کوئی قانون سےبالاتر نہیں اور ہمارا دامن صاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کےدور میں جب 18 سال کا تھا تب 6 ماہ جیل کاٹنا پڑی، مشرف دور میں 10 سال نیب کے دفتر کے سامنے بیٹھتا رہا، چیئرمین نیب نے کہا کہ ہمارے خاندان کے خلاف فائلیں کھنگالنے کے باوجود کوئی ثبوت نہیں ملا۔

(ن) لیگ کے رہنما کا کہنا تھاکہ کہ ہم قانون کا احترام کریں گے، اُس وقت بھی سرخرو ہوئے اور آج بھی ہوں گے۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ پاکستانی عوام آصف زرداری کےسوئس اکاؤنٹ کو بھی نہیں بھولی، عمران خان سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کرتے رہے، جہانگیر ترین نے قرض معاف کرائے اور علیم خان قبضہ گروپ ہے، سب کو بلایا جائے اور دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہونا چاہیے۔

واضح رہےکہ نیب نے گزشتہ روز پنجاب کی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ کو بھی اس کیس میں طلب کیا تھا۔

مزید خبریں :