03 جون ، 2018
سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا سندھ کے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈے اے) کا حصہ بن گئے۔
جی ڈی اے کے سربراہ پیر پگارا نے اس موقع پر کہا کہ سندھ کے لیے مشترکہ مقصد رکھنے والوں کو اپنا پلیٹ فارم مہیا کردیا ہے۔
فہمیدا مرزا نے کہا کہ 10 سال میں سندھ کی صورتحال مزید ابتر ہوئی ہے، سندھ کو مافیا سے آزاد کرانا ہے۔ گرینڈ ڈیموکریٹک لائنس کے رہنما پیر پگارا کے ہمراہ کراچی میں فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
پیر پگارا نے کہا کہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے فیصلہ کیا ہے کہ جی ڈی اے کے ساتھ چلیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ سندھ میں بچوں کو تعلیم صحت اور امن و امان ملے، ذوالفقار اور فہمیدہ مرزا کو جی ڈی اے میں خوش آمدید کہتے ہیں، جی ڈی اے کا دائرہ کار پنجاب تک بڑھائیں گے۔
اس موقع پر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ سندھ کو کم پانی مل رہا ہے، پانی کی تقسیم درست نہیں ہورہی، دس سال میں ہم مزید بدتر حالت میں آگئے، تعلیم میں ہنگامی بنیادوں پر کام کی ضرورت ہے، مردم شماری سے پتا چلا کہ بڑی تعداد نوجوانوں کی ہے، اگر نوجوانوں کو تعلیم نہیں دی تو وہ نشے اور دیگر برائیوں کی طرف جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں پانی کی شدید کمی ہے، پورے سندھ میں غیر معیاری پانی فراہم کیا جا رہا ہے، 21ویں صدی میں بھی بچےتعلیم سے محروم ہیں، سندھ میں تعلیمی ایمرجنسی لگانے کی ضرورت ہے۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن وقت پراورشفاف ہوں، قسمت بدلنے کا موقع مل رہا ہے، ووٹ بڑی طاقت ہے، پیپلز پارٹی کے منشور پر کوئی کام ہوتا نہیں نظر آتا، دس برسوں میں سندھ میں کوئی کام نہیں ہوا، نگراں حکومت کے ہر اقدام کو مانیٹر کریں گے، دیکھیں گے کابینہ کیسی آتی ہے، ملک میں تمام خرابیوں کی وجہ کرپشن ہے، پولیس کو غیر سیاسی ہونا چاہیے، ہمیں سندھ کو مافیا سے آزاد کرانا ہے۔
اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا نے کہا کہ بدین والوں نے کامیاب جلسہ کرکے دکھایا، بدین میں جنازوں کوغسل دینے کیلیے پانی نہیں ہے، انہوں نے خود کو خدا سمجھ لیا تھا، بدین کی حد تک میں نے ان کی یہ سوچ توڑی ہے، بدین میں اب ان سے کوئی نہیں ڈرتا۔