بالی وڈ اداکار گرل فرینڈ پر جسمانی تشدد کے الزام میں گرفتار

ممبئی پولیس نے اداکار ارمان کوہلی کو ان کی گرل فرینڈ نیرو رندھاوا پر جسمانی تشدد کے الزام میں گرفتار کیا ہے— فوٹو: سوشل میڈیا

بالی وڈ اداکار ارمان کوہلی کو اپنی دوست نیرو رندھاوا پر تشدد کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ممبئی پولیس نے اداکار ارمان کوہلی کو ان کی گرل فرینڈ نیرو رندھاوا پر جسمانی تشدد کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

نیرو رندھاوا نے ارمان کوہلی کے خلاف تشدد کی رپورٹ درج کرائی تھی جس کے بعد سے پولیس ان کی تلاش میں تھی۔

پولیس کے مطابق ارمان کوہلی کو لونا والا میں واقع ان کے فارم ہاؤس سے حراست میں لیا گیا اور ان سے تفتیش کی جارہی ہے۔

ارمان کوہلی کی جانب سے جسمانی تشدد کے بعد نیرو رندھاوا کو کوکیلابین دھیرو بھائی امبانی اسپتال میں داخل کرلیا گیا تھا اور انہوں نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کو تفصیل سے بیان کیا تھا۔

نیرو رندھاوا کے مطابق ’اتوار کے روز ارمان کوہلی نے ایک معمولی سی بات کو وجہ بناکر جھگڑا کیا، میں بھارتی ریاست گوا میں واقع ارمان کے ایک وِلا کا انتظام سنبھالتی ہوں جو اکثر کرائے پر دیا جاتا ہے، میں نے ایک کلائنٹ کو ولا کرائے پر دیا لیکن کلائنٹ نے پیسے وِلا کے عملے کو دے دیے‘۔

نیرو نے مزید بتایا کہ ’جب ارمان نے مجھ سے پیسوں کے بارے میں پوچھا تو میں نے کہا کہ میں اسٹاف سے کہتی ہوں کہ وہ پیسے تمہیں دے دیں لیکن ارمان غصے میں آگیا اور مجھ سے بدکلامی کرنے لگا‘۔

نیرو کے مطابق اس سے پہلے کہ وہ سمجھ پاتیں کہ کیا ہورہا ہے ارمان نے ان کو بالوں سے پکڑا اور ان کا سر فرش پر دے مارا جس سے انہیں شدید زخم آیا۔

نیرو نے اس وقت ارمان سے کہا کہ وہ انہیں اسپتال جانے دے اور یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ وہ اس بارے میں پولیس کو نہیں بتائیں گی۔

نیرو رندھاوا نے بتایا کہ ’زخم اتنا گہرا تھا کہ مجھے سرجری کرانی پڑی اور ڈاکٹر نے بتایا کہ سرجری کے باوجود زخم کا نشان موجود رہے گا‘۔

نیرو کے مطابق ’اس واقعے کے بعد سے ارمان مجھے مسلسل میسجز کررہا ہے کہ میں گھر واپس آجاؤں اور وہ مجھ سے شادی بھی کرے گا لیکن میں اب اس صورتحال سے تنگ آچکی ہوں‘۔

نیرو نے بتایا کہ وہ ارمان کوہلی کے ساتھ گزشتہ تین برس سے رہ رہی ہیں اور اس سے قبل بھی ارمان ان پر تشدد کرچکا ہے۔

خیال رہے کہ ارمان کوہلی نے 2013 میں ٹی وی ریئلٹی شو بگ باس کے ساتھی امیدوار کو بھی دھمکیاں دی تھیں جس پر پولیس نے انہیں حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی تھی اور پھر ضمانت پر رہا کردیا تھا۔

مزید خبریں :