دنیا
Time 20 جون ، 2018

تارکین وطن کے بچوں کے حوالے سے پالیسی، نیویارک کا ٹرمپ انتظامیہ پرمقدمے کا اعلان

 ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کے بچوں کو والدین سے جدا کرنے پر امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے—۔فوٹو/رائٹرز

نیویارک: امریکی ریاست نیویارک کے گورنر اینڈریو کیومو نے اعلان کیا ہے کہ ان کی ریاست غیرقانونی طور پر امریکی سرحد عبور کرنے والے تارکین وطن کے بچوں کو والدین سے جدا کرنے سے متعلق پالیسی پر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ کرے گی۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ڈیموکریٹ امیدوار اور امریکی صدر کے سیاسی حریف اینڈریو کیومو نے مقدمے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 'خاندانوں کو جدا کرنے کی ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی اخلاقی پستی اور انسانی المیہ ہے۔'

کیومو نے کہا کہ سرحد پر بچوں کو ان کے والدین سے جدا کرنے کا عمل امریکی آئین، امریکی سپریم کورٹ اور 1997 کے قانونی معاہدے کی خلاف ورزی ہے، جس کے تحت تارکین وطن کے بچوں سے سلوک کے حوالے سے معیار قائم کیا گیا ہے۔

کیومو کا کہنا تھا کہ وہ متعدد ریاستی ایجنسیوں کو ہدایات جاری کریں گے کہ وہ ریاست نیویارک کے 10 فیڈرل شیلٹرز میں موجود 70 کے قریب بچوں کی جانب سے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی شروع کریں۔

رائٹرز کے مطابق اس حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کے ترجمان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم وہ دستیاب نہ ہوسکے۔

والدین سے علیحدہ کیے گئے تارکین وطن کے بچوں کا ان کیمپوں میں رکھا گیا ہے—۔فوٹو/رائٹرز

واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کے بچوں کو والدین سے جدا کرنے پر امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

رواں برس اپریل میں امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشنز نے امریکا اور میکسیکو کی سرحد غیرقانونی طور پر عبور کرنے والے تمام تارکین وطن کے خلاف 'زیرو ٹورلینس' کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسے تمام افراد کے خلاف مجرمانہ قوانین کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔

 اس کے بعد سے نئی پالیسی کے تحت اپریل اور مئی کے دوران امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کے 2 ہزار کے قریب بچوں کو والدین سے الگ کیا جاچکا ہے۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر اور ویڈیوز سے عوام میں بھی شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

دوسری جانب امریکی خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ بھی اس پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہہ چکی ہیں کہ امریکا کے امیگریشن قوانین میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔

میلانیا ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں امریکی سرحد پر خاندانوں کو ایک دوسرے سے جدا کیے جانے سے نفرت ہے۔

تارکین وطن کے خلاف ٹرمپ کی پالیسی کے خلاف مہم

دوسری جانب صدر ٹرمپ کی تارکین وطن کے خلاف نئی پالیسیوں اور  بچوں کو والدین سے الگ کرنے کی پالیسی کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے، مہم کے حامیوں کا کہنا ہے کہ وہ 30 جون کو وائٹ ہاؤس کے سامنے مظاہرہ کریں گے۔

 مہم کے حامیون کا کہنا ہے کہ وہ اس پالیسی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں گے اور رائے عامہ کو ہموار کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ عام امریکی بھی اس مہم کا حصہ بنیں۔


مزید خبریں :