طیفا کون ہے؟

— فوٹو: فلم تشہیری پوسٹر 

علی ظفر، مایا علی اور جاوید شیخ کی فلم ’طیفا اِن ٹربل‘ کا جب سے ٹیزر ریلیز ہوا اُس وقت سے سب کو اِس فلم کی ریلیز کا بے چینی سے انتظار ہے۔ فلم تو 20 جولائی کو دنیا بھر میں ریلیز ہوگی لیکن ابھی سے فلم کے ٹیزر اور ٹریلر مل کر دھوم مچارہے ہیں۔

گن اور گنڈا سے کی کہانی، پیزے اور پراٹھے کی داستان، لاہور کی گلیاں اور پولینڈ کی سڑکیں، نورجہاں اور نورا جونز کے دیوانے، چائے، کافی اور سگار کے چسکے، رومانس، ایکشن، بائیک اور گاڑیاں سب کچھ تو ہے فلم کی جھلکیوں میں۔

— فوٹو: جیو نیوز اسکرین گریب 

فلم کا ٹائٹل رول”طیفا“ علی ظفر نے ادا کیا ہے۔ طیفا کے دوست”ٹونی ڈاٹ شاہ“ کا کردار معروف کامیڈین فیصل قریشی نے نبھایا ہے۔ فلم کا ولن ” بشیرا“ لاہور سے پولینڈ جا کر ” بونزو“ بن گیا ہے، بونزو کا اسٹائلش کردار جاوید شیخ کی قسمت میں آیا ہے، بونزو کی کمزوری اس کی ”بیٹی“ اور طیفا کی ”محبت“ کا کردار ”مایا علی “ ادا کر رہی ہیں۔

فلم میں ”ماں صدقے “ اسما عباس بھی ہیں اور ” بٹ صاحب“ یعنی محمود اسلم بھی  جب کہ فلم کے ہدایتکار احسن رحیم ہیں جن کی وڈیوز، خاکے اور اشتہار اپنی الگ شناخت رکھتے ہیں۔

محمود اسلم — فوٹو: جیو نیوز اسکرین گریب 

فلم کے ایکشن، اسٹنٹ، ویژول ایفکٹس اور ساؤنڈ ایفکٹس بین الاقوامی معیار کے ہیں ،جن کا موازنہ کسی بھی بڑی بالی وڈ فلم سے آسانی سے کیا جاسکتا ہے۔ فلم کا پروڈکشن ڈیزائن اور کاسٹیوم بھی اعلی میعار کا ہے جس پر لگتا ہے بہت کام کیا گیا ہے۔

علی ظفر کی جیکٹ اور بالوں کا اسٹائل، مایا علی کا لُک اور مغربی لباس نے پاکستانی ڈریسز نے دیکھنے والوں کا دل ابھی سے جیت لیا۔ جاوید شیخ کے سوٹ، محمود اسلم کا دیسی پن ساتھ میں سرمہ لگی آنکھیں، فیصل قریشی کا ودیسی اور دیسی ٹشن کا مکس بھی اسکرین پر زبردست لگ رہا ہے۔

ٹیزر میں جاوید شیخ کا کرسی پر بیٹھ کر پوچھنا کہ یہ طیفا کون ہے اور اس کے بعد علی ظفر کی دیوار پھلانگ کر چھت پر چھلانگ لگانے اور جیکٹ ہلانے کی انٹری دیکھنے والوں خوب بھائی ہے۔

فلم میں جاوید شیخ کا انداز — فوٹو: جیو نیوز اسکرین گریب 

فلم میں نیر اعجاز بھی ولن کے گینگ کے ایک لیڈر لگ رہے ہیں۔ فلم الیکشن کے قریب ریلیز ہوگی تو فلم میں الیکشن کا بھی بڑا تڑکہ موجود ہے۔ فلم کے ٹیزر اور ٹریلر کے علاوہ ہر کریکٹر کا ڈیزائنر پرومو بھی فیس بک اور یو ٹیوب پر دیکھا جاسکتا ہے ۔

علی ظفر کی یہ بطور ہیرو پہلی پاکستانی فلم ہے اور اس سے پہلے وہ فلم” شرارت“ میں پلے بیک گانا بھی گاچکے ہیں بعد میں انھوں نے ریما کی ”لو میں گُم“ کا ٹائٹل سونگ بھی گایا تھا۔
علی نے یہاں ٹی وی ڈرامے اور ویڈیوز تو بہت کیے لیکن فلم کوئی نہیں کی تاہم وہ بالی وڈ میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ چکے ہیں اور وہاں ایک دو نہیں تین ہٹ فلمیں دے چکے ہیں۔

سب سے پہلے 2010 میں چھوٹے بجٹ کی ”تیرے بن لادن“ کامیاب ہوئی پھر 2011 میں ’میرے برادر کی دلہن‘ جس کی ہیروئن کوئی اور نہیں کترینہ کیف تھیں اور ساتھی ہیرو عمران خان۔ اِس فلم کو بالی وڈ کے سب سے بڑے بینر یش راج فلم نے پروڈیوس کیا تھا، اُس وقت اِس بینر کے بانی یش چوپڑا بھی حیات تھے اور اپنی فلم جب تک ہے جان کو ڈائرکٹ بھی کر رہے تھے۔

فلم کا ایک منظر — فوٹو: اسکرین گریب 

میرے برادر کی دلہن میں علی نہ صرف ہیرو آئے تھے بلکہ انھوں نے فلم کے مشہور گانے ”مدھو بالا“ میں پلے بیک بھی دیا تھا۔ ’میرے برادر کی دلہن‘ ڈائریکٹر علی عباس ظفر کی پہلی فلم تھی جنھوں نے بعد میں ’غنڈے‘ جیسی ہٹ اور ’سلطان‘ اور ’ٹائیگر زندہ ہے‘ جیسی بلاک بسٹر فلمیں بنائیں۔

’میرے برادر کی دلہن‘ کی ریلیز کے وقت علی ظفر اور علی عباس ظفر کے ناموں کی وجہ سے بڑے بڑے لوگوں سے گڑبڑ بھی ہوجاتی تھی کچھ لوگوں نے تو علی ظفر کو ہی اُس فلم کا ہدایتکار سمجھ لیا تھا۔

علی ظفر کی یہ دونوں فلمیں تو باکس آفس پر بعد میں ہٹ ہوئی اس سے پہلے ہی ان کے دو سپر ہٹ گانے ”چھنو“ اور ” رنگین“ کاپی ہو کر بالی وڈ کی فلموں میں ریلیز ہو کر سپر ہٹ ہوچکے تھے۔ چھنو کو فائٹ کلب اور رنگین کو عاشق بنایا آپ نے میں نقل کیا گیا تھا۔

2012 میں علی ظفر کی رومانٹک فلم ” لندن پیرس نیویارک“ ریلیز ہوئی اس فلم میں ان کی جوڑی آدیتی راؤ حیدری کے ساتھ بنی یہ فلم تو اتنی کامیاب نہیں ہوئی لیکن 2013 میں ریلیز ہونے والی کامیڈی فلم” چشم بدور“ ہٹ ہوئی۔ 

فلم کی ہیروئن مایا علی کا ایک انداز — فوٹو: اسکرین گریب 

اس فلم کے ہدایتکار ڈیوڈ دھون تھے جو ورون دھون کے ڈیڈی ہیں اور گوندا اور سلمان خان کے ساتھ ہیرو نمبرون، قلی نمبر ون، راجہ بابو، جڑواں، بیوی نمبر ون، مجھ سے شادی کروگی اور پارٹنر جیسی کئی سپر ڈوپر ہٹ فلمیں بناچکے ہیں۔

2014 میں ٹوٹل سیاپا مکمل ناکام ہوئی لیکن کِل دل میں علی ظفر کے ایکشن کو خوب سراہا گیا۔اس فلم میں وہ گوندا کے شاگرد اور رنویر سنگھ کے دوست بنے تھے۔اس فلم کو بھی یش راج فلمز نے پروڈیوس کیا تھا۔

اس فلم میں علی ظفر اور شنکر کے گانے ”نخریلے“ کو بھی کافی پسند کیا گیا تھا۔2016 میں علی ظفر ’تیرے بن لادن‘ کے سیکوئل کے ایک گانے میں بطور مہمان اداکار نظر آئے لیکن اسی سال ان کو شاہ رخ خان اور عالیہ بھٹ کے مقابل فلم ’ڈیئر زندگی‘ میں کام ملا۔ یہ وہی سال تھا جب بالی وڈ میں علی ظفر، فواد خان اور ماہرہ خان کی فلموں ’رئیس‘ اور’ اے دل ہے مشکل‘ کو وہاں کے انتہا پسندوں نے ٹارگٹ کیا تھا۔

’ڈیئر زندگی‘ کے پروموز میں تو علی ظفر نظر نہیں آئے لیکن فلم میں ان کا رول اور ایکٹنگ دونوں پسند کیے گئے، ان کا گایا ہوا گانا بھی سپر ہٹ ہوا۔

علی ظفر نہ صرف ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ میں بگ بی کے سامنے شرکت کرچکے ہیں بلکہ انھوں نے امیتابھ بچن کو ان کا اسکیچ بھی بنا کر دیا اور ان کے مشہور گانے بھی گا کر سنائے۔ 

مزاحیہ اداکار فیصل قریشی— فوٹو: اسکرین گریب 

دلچسپ بات یہ ہے کہ علی ظفر اور فواد خان کے کیریئر میں کئی باتیں ایک جیسی ہیں، مثلاً دونوں راک اسٹار ہیں، دونوں نے گلوکاری سے شوبز کیریئر کا آغاز کیا اور دونوں بالی وڈ میں مقبول ہوئے۔

دونوں نے عالیہ بھٹ کے مقابل کام کیا، دونوں نے کون بنے گا کروڑ پتی میں شرکت کی دونوں نے امیتابھ کے گانے ان کے سامنے گائے۔ دونوں نے گلوکاری کے بعد ٹی وی ڈراموں میں کام کیا بعد میں علی ظفر نے فلم میں گانا گایا اور فواد خان نے ایکٹنگ بھی کی۔

دونوں اشتہاروں کے بڑے ماڈل ہیں اور  اچھے ہوسٹ بھی ہیں۔ دونوں نے بالی وڈ میں تاریخ رقم کی علی ظفر پہلے پاکستانی اداکار بنے جن کو وہاں ’دادا صاحب پھالکے ٹیلنٹ ایوارڈ‘ ملا تو دوسری طرف فواد خان پہلے اداکار جنھوں نے بہترین نئے اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ جیتا۔

علی ظفر کیلئے یش راج فلمز گاڈ فادر بنا تو فواد خان کیلئے کرن جوہر کا فلمی بینر دھرما پروڈکشن کامیابی کا زینہ بنا۔ دونوں کی آنے والی پاکستانی فلموں کے نام پنجابی بیسڈ ہیں ’طیفا اِن ٹربل‘ اور ’مولا جٹ ٹو‘، جب کہ دونوں شادی شدہ اور ان کا تعلق لاہور سے ہے یہی نہیں دونوں راک اسٹار کا تعلق پی ایس ایل پاکستان سپر لیگ کی برانڈنگ اور مارکیٹنگ سے بھی ہے۔

طیفا کی ایک اور جان جاوید شیخ ہیں جو اپنی اس فلمی اننگ میں بھی سب سے آگے ہیں ۔64 سالہ جاوید شیخ صاحب اس سے پہلے نامعلوم افراد سیریز، رانگ نمبر اور وجود میں بھی اپنی اداکاری سے چھا چکے ہیں۔

جاوید شیخ کی جان ان کی بیٹی مایا علی جن کا اصلی نام مریم تنویر علی ہے۔ طیفا مایا علی کی پہلی فلم ہے اور اس سے پہلے نیوز اینکرنگ، ڈرامے، اشتہار اور ویڈیوز میں کام کرچکی ہیں۔

طیفا کو لائٹ اینگل، مانڈوی والا انٹر ٹینمنٹ، ٹیڈ پول فلمز اور جیو فلمز پیش کر رہے ہیں جب کہ پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں اس فلم کے ڈسٹری بیوشن رائٹس یش راج فلمز کے پاس ہیں۔


مزید خبریں :