Time 26 جون ، 2018
دنیا

جنسی زیادتی اور جبری مشقت: بھارت خواتین کیلئے سب سے خطرناک ملک قرار


لندن: عالمی ماہرین کی رائے پر مشتمل ایک سروے میں جنسی زیادتی اور جبری مشقت کے واقعات کی بناء پر بھارت کو خواتین کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ملک قرار دے دیا گیا۔

عالمی ماہرین کی رائے پر مشتمل تھومپسن رائٹرز فاؤنڈیشن کے سروے میں جنسی تشدد، ہراساں کیے جانے اور ذہنی اور گھریلو تشدد سمیت خواتین کو درپیش مختلف قسم کے خطرات پر سوال کیے گئے۔

ماہرین کا کہنا ہےکہ اس فہرست میں پہلا نمبر ظاہر کرتا ہے کہ بھارت میں خواتین کے تحفظ کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جارہے۔

اس فہرست میں خواتین کے لیے افغانستان دوسرا، شام تیسرا، صومالیہ چوتھا اور سعودی عرب پانچواں خطرناک ملک قرار دیا گیا ہے۔

جبکہ خواتین کے لیے خطرناک ملکوں میں پاکستان کا چھٹا نمبر ہے۔

ٹاپ ٹین ملکوں میں شامل امریکا واحد مغربی ملک ہے، جسے خواتین کے لیے خطرناک قرار دیا گیا ہے۔

'بھارت میں ہر گھنٹے میں جنسی زیادتی کے 4 واقعات'

بھارت میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں گزشتہ کچھ سالوں میں بہت زیادہ اضافہ دیکھا گیا خاص طور پر 2012 میں دارالحکومت نئی دہلی میں ایک طالبہ کو چلتی بس میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، جو بعدازاں دوران علاج دم توڑ گئی تھی۔

جس کے بعد ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا اور نئی دہلی کو 'ریپ کیپیٹل' بھی کہا جانے لگا۔

حکومتی اعدادوشمار کے مطابق بھات میں 2007 سے 2016 کے دوران خواتین کے خلاف جرائم میں 83 فیصد اضافہ ہوا ہے، جہاں ہر گھنٹے میں جنسی زیادتی کے 4 کیسز ہوتے ہیں۔

اسی طرح بھارت میں کام کی جگہوں پر  بھی جنسی ہراساں کیے جانے کے واقعات میں 170 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اس حوالے سے رابطہ کرنے پر بھارت کی وزارت برائے ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ نے سروے کے نتائج پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

سروے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

اس سروے کی ضرورت عالمی طور پر جاری 'می ٹو مہم' کے بعد محسوس کی گئی۔

واضح رہے کہ اس مہم میں دنیا بھر سے ہزاروں خواتین اپنے ساتھ پیش آئے والے جنسی ہراساں کیے جانے کے واقعات منظر عام پر لائی ہیں۔

مزید خبریں :