26 جولائی ، 2018
عام انتخابات میں پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک موصول ہونے والے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق اہم حلقوں میں بڑے سیاسی برج الٹ گئے ہیں۔
پی ٹی آئی کے سلیم رحمان 68162 ووٹوں کے ساتھ کامیاب قرار پائے جبکہ صدر ن لیگ شہباز شریف 22756 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
قومی اسمبلی کے اہم حلقے این اے 72 سیالکوٹ ون سے تحریک انصاف کو جھٹکا لگا ہے جہاں سے اس کی امیدوار فردوس عاشق اعوان (ن) لیگ کے امیدوار سے ہار گئی ہیں۔
(ن) لیگ کے چوہدری ارمغان نے 129041 ووٹ لیے جب کہ فردوس عاشق اعوان کو 91393 ووٹ ملے۔
پی ٹی آئی کے بشیر خان 63017 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں جب کہ متحدہ مجلس عمل کے سراج الحق 46040 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
قومی اسمبلی کے ایک اور اہم ترین حلقے این اے 108 فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما عابد شیر علی پی ٹی آئی کے فرخ حبیب سے شکست کھا گئے ہیں۔
فرخ حبیب نے 112740 ووٹ حاصل کیے جب کہ عابد شیر علی کو 111529 ووٹ ملے اور مقابلہ سخت رہا۔
پی ٹی آئی کے جنید اکبر 46372 ووٹوں کے ساتھ کامیاب قرار پائے جبکہ بلاول بھٹو 26424 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 24 چارسدہ میں عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یارولی کو تحریک انصاف کے فضل محمد خان نے شکست دے دی۔
فضل محمد خان نے 83495 ووٹ لیے جب کہ اسفند یار ولی کو 59483 ووٹ ملے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 25 نوشہرہ میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار اور سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے 82118 ووٹ لیے جب کہ پیپلز پارٹی کے خان پرویز کو 35658 ووٹ ملے۔
حلقے کے تمام 256 پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے شوکت علی 87895 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ عوامی نیشنل پارٹی کے غلام بلور 42476 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔ غلام بلور نے نتائج آنے سے پہلے ہی شکست تسلیم کرلی تھی۔
قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 35 بنوں اس لحاظ سے اہم ہے کہ یہاں سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان میدان میں تھے۔ نتائج کے مطابق عمران خان 113822ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے اور ایم ایم اے کے اکرم خان درانی 106820 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 38 ڈیرہ اسماعیل خان میں متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو تحریک انصاف کے علی امین گنڈا پور نے شکست دے دی ہے۔
علی امین گنڈا پور نے 80236 ووٹ لے کامیابی حاصل کی جب کہ مولانا فضل الرحمان 45457 ووٹ لے سکے اور بھاری تعداد سے ہارے۔
این اے 39 ڈیرہ اسمٰعیل خان 2: مولانا فضل الرحمان ہار گئے
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 39 ڈیرہ اسماعیل خان سے بھی مولانا فضل الرحمان ہار گئے ہیں جہاں پی ٹی آئی کے یعقوب شیخ 79150 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں جب کہ فضل الرحمان نے 51920 ووٹ لیے۔
اس طرح مولانا فضل الرحمان دونوں حلقوں سے ہار گئے ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 53 اسلام آباد2 میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان 92891 ووٹ لےکر کامیاب ہوگئے جب کہ ن لیگ کے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی 44314 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 57 راولپنڈی میں بھی سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو پی ٹی آئی امیدوار صداقت علی عباسی شکست دے دی ہے۔
تحریک انصاف کے صداقت عباسی نے 97104 ووٹ لیے جب کہ شاہد خاقان عباسی کو 91381 ووٹ ملے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 63 راولپنڈی 7 سے مسلم لیگ (ن) کےناراض رہنما اور جیپ کے نشان پر آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے والے چوہدری نثار کو شکست ہوئی ہے۔
تحریک انصاف کےغلام سرور خان 102267 نے ووٹ حاصل کیے جب کہ چوہدری نثار 66610 ووٹ لے سکے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 62 راولپنڈی سے شیخ رشید 117719 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ ان کے مد مقابل ن لیگ کے دانیال چوہدری کو 91312 ووٹ ملے۔
ق لیگ کے چوہدری پرویز الٰہی 122336 ووٹوں کے ساتھ کامیاب قرار پائے جبکہ ن لیگ کے چوہدری مبشر حسین 49295 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 78 نارووال 2 میں ن لیگ کے احسن اقبال نے 159651 ووٹ لے کر ابرار الحق کو شکست دے دی۔
پی ٹی آئی کے ابرار الحق کو 82250 ووٹ ملے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اپنے آبائی حلقے این اے 95 میانوالی سے 162499 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں جب کہ ان کے مقابلے میں ن لیگ کے عبیداللہ شادی خیل کو 49505 ووٹ ملے۔
قومی اسمبلی کے اہم حلقے این اے 2 سوات ون میں مسلم لیگ (ن) کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اس کے صوبائی صدر امیر مقام پی ٹی آئی کے امیدوار سے ہار گئے ہیں۔
تحریک انصاف کے حیدر علی نے 60989 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جب کہ امیر مقام نے 40880 ووٹ لیے۔
قومی اسمبلی کی نشست این اے 129 لاہور 7 سے تحریک انصاف کو شکست ہوئی ہے جہاں ایاز صادق نے عبدالعلیم خان کو ہرادیا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان کو 94879 ووٹ ملے جب کہ سردار ایاز صادق نے 103021 ووٹ حاصل کیے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 124 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حمزہ شہباز ایک لاکھ 39 ہزار 443 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جب کہ تحریک انصاف کے نعمان قیصر 69 ہزار 251 ووٹ حاصل کرسکے۔
لاہور کے اہم ترین حقلے 131 میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اعصاب شکن مقابلے میں خواجہ سعد رفیق کو شکست دے دی ہے۔
عمران خان نے 84 ہزار 313 ووٹ حاصل کیے جب کہ خواجہ سعد رفیق کو 83 ہزار633 ووٹ ملے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این سے 132 لاہور میں ن لیگ کے صدر شہباز شریف 95834 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے محمد منشاء سندھو کو 49093 ووٹ ملے۔
تمام 312 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی 93500 ووٹوں کے ساتھ کامیاب قرار پائے جبکہ ن لیگ کے عامر سعید انصاری 74624 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
تمام 298 پولنگ اسٹیشن کے نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار ابراہیم خان 83304 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ پیپلزپارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی 74443 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 192 ڈی جی خان میں پی ٹی آئی کے سردار محمد خان لغاری کامیاب ہوگئے جنہوں 80522 ووٹ لیے جب کہ ن لیگ کے صدر شہباز شریف کو 67608 ووٹ ملے۔
قومی اسمبلی کے اہم حلقے این اے 102 فیصل آباد سے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کو پی ٹی آئی کے نواب شیر نے شکست دی ہے۔
طلال چوہدری کو 97869 ووٹ ملے جب کہ نواب شیر نے 109708 ووٹ حاصل کیے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 200 لاڑکانہ سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری 84 ہزار 426 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ ان کے مخالف ایم ایم اے کے راشد محمود سومرو نے 50 ہزار 200 ووٹ حاصل کیے۔
پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری اپنے آبائی حلقے شہید بے نظیر آباد سے 111179 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ ان کے مد مقابل گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سردار شیر محمد رِند کو 53521 ووٹ ملے۔
قومی اسمبلی سے کراچی کے اہم حلقے این اے 243 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ایم کیوایم کے علی رضا عابدی کو شکست دے دی۔
کراچی کے حلقہ این اے 244 سے تحریک انصاف کے علی زیدی 69475 ووٹ کے ساتھ کامیاب قرار پائے اور ن لیگ کے مفتاح اسماعیل 31247 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 245 میں اہم ترین مقابلے میں تحریک انصاف کے عامر لیاقت نے فاروق ستار کو شکست دے دی۔
کراچی ایسٹ 4 کے اس حلقے سے عامر لیاقت نے 56615 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مد مقابلہ ایم کیوایم کے فاروق ستار کو 35247 ووٹ ملے۔
کراچی کے حلقہ این اے 246 لیاری کا میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو اپ سیٹ شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ تحریک انصاف کے شکور شاد 52750 لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ تحریک لبیک کے بلال سلیم قادری 42 ہزار 345 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے اور پیپلزپارٹی کے بلاول بھٹو 39325 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔
کراچی کے حلقہ این اے247 جنوبی میں تحریک انصاسف کے عارف علوی 91 ہزار 20 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے۔ تحریک لبیک پاکستان کے زمان جعفری 24680 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے جبکہ ایم کیوایم پاکستان کے فاروق ستار 24 ہزار 146 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔
کراچی کے اس حلقے میں شہبازشریف اور فیصل واوڈا کے درمیان اعصاب شکن مقابلہ ہوا جس میں تحریک انصاف کے فیصل واوڈا کامیاب قرار پائے۔
فیصل واوڈا نے 35344 ووٹ حاصل کیے جب کہ شہبازشریف کو 34626 ووٹ ملے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 250 کراچی میں ایم کیوایم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جہاں تحریک انصاف کے عطااللہ نے انہیں ہرادیا ہے۔
پی ٹی آئی کے امیدوار کو 30052 ووٹ ملے جب کہ فیاض قائم خانی 24066 ووٹ لے سکے۔
کراچی سے قومی اسمبلی کے اہم حلقے این اے 253 سے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال بری طرح سے ہار گئے اور تیسرے نمبر پر رہے جب کہ انہیں صوبائی اسمبلی پی ایس 124 کی نشست پر بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ایم کیوایم کے اسامہ قادری 52426 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے اور تحریک انصاف کے اشرف جبار 49145 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے جب کہ چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال صڑف 12 ہزار ووٹ لے کر چوتھے نمبر پر رہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 میں بھی مسلم لیگ (ن) کو خفت کا سامنا کرنا پڑا ہے جہاں سے تحریک انصاف کے امیدوار فیصل واوڈا نے انہیں شکست دی ہے۔
فیصل واوڈا نے 35344 ووٹ حاصل کیے اور شہبازشریف کو 34626 ووٹ ملے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 263 قلعہ عبداللہ میں ایم ایم اے کے صلاح الدین 37974 ووٹ کے ساتھ کامیاب قرار پائے جبکہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے رہنما محمود خان اچکزئی 21400 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 115 جھنگ 2 سے آزاد امیدوار احمد لدھیانوی کو تحریک انصاف کی غلام بی بی بھروانہ نے شکست دے دی ہے۔
غلام بی بی بھروانہ نے 91434 ووٹ حاصل کیے جب کہ محمد احمد لدھیانوی کو 68616 ووٹ ملے۔
بلوچستان اسمبلی کے حلقے پی بی 32 کوئٹہ 9 بڑا اپ سیٹ ہوا ہے جہاں ایم ایم اے کے امیدوار اور سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبدالغفور حیدری ہار گئے ہیں۔
عبدالغفور حیدری نے 4434 ووٹ لیے جب کہ بی این پی کےنصیر احمد نے 6795 ووٹ حاصل کیے۔
بلوچستان اسمبلی میں بھی ایک بڑا اپ سیٹ ہوا ہے جہاں جمہوری وطن پارٹی کے گہرام بگٹی نے بلوچستان عوامی پارٹی کے سرفراز بگٹی کو شکست دے دی ہے۔
گہرام بگٹی نے 24350 ووٹ حاصل کیے جب کہ سرفراز بگٹی کو 15161 ووٹ ملے۔
نوٹ: یہ تمام نتائج غیر حتمی اور غیر سرکاری ہیں