11 اگست ، 2018
کراچی کے نئے پولیس چیف امیر احمد شیخ نے اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف بھرپور کارروائی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے شہریوں کی مدد کے لیے ہیلپ ڈیسک کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔
کراچی پولیس آفس میں اپنی پہلی پریس بریفنگ میں امیر احمد شیخ نے کہا کہ اب ہم خود زیادتی کا شکار ہونے والے افراد سے رابطہ کریں گے اور متاثرہ شخص کو ہمیں ڈھونڈنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ روزانہ کی بنیاد پر 150 سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا جاتا ہے تاہم ناقص پراسیکیوشن کے باعث یہ ملزمان چند روز میں عدالتوں سے ضمانت پر رہا ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ گرفتار ملزمان کے خلاف مضبوط کیس بنایا جائے اور ان کو عدالتوں سے سزائیں دلوائی جائیں، قبضہ مافیا اور منظم جرائم کی سرپرستی کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرکے انہیں گرفتار کیا جائے گا۔
کراچی پولیس چیف ڈاکٹرامیر احمد شیخ نے کہا کہ کراچی آپریشن کے نتیجے میں امن و امان کی صورت حال میں مجموعی طور پر بہتری دیکھنے میں آئی ہے تاہم اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں سے شہریوں کو تکلیف کا سامنا ہے، ہم ان وارداتوں کو چیلنج کے طور پر لے رہے ہیں، روپوش و اشتہاری ملزمان کی فہرستوں کو اپ ڈیٹ کیا ہے اور اب ان کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اب ہم واردات ہونے کا انتظار نہیں کریں گے بلکہ ہماری کوشش ہوگی کہ جرائم پیشہ عناصر کو پلاننگ سے قبل ہی دبوچ لیں۔
امیراحمد شیخ نے کہا کہ شہریوں کو پولیس کے حوالے سے کئی شکایات ہیں، ان شکایات کے ازالے کے لیے ہیلپ ڈیسک کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے، ہماری کوشش ہوگی کہ اب ہم خود مظلوم سے رابطہ کریں ایسا نہ ہو کہ وہ ہمیں ڈھونڈتا پھرے، جس شخص کے ساتھ زیادتی ہوگی ہم اس کو خود بتائیں گے، اس کو آگاہی فراہم کریں گے اور اس کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا۔
امیر احمد شیخ نے شہریوں کے لیے واٹس ایپ نمبر 03435142770 جاری کرتے ہوئے اپیل کی کہ اگر پولیس کسی شخص کو ناجائز تنگ کرتی ہے تو وہ اس نمبر پر شکایات کا اندراج کرائیں، ہماری کوشش ہوگی کہ کسی شہری کو ناجائز تنگ نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو پولیس کی مدد کی ضرورت ہے تو وہ بھی اس نمبر پر رابطہ کرسکتا ہے، محکمہ پولیس میں 95 فیصد اچھے لوگ ہیں تاہم وہ چند پولیس اہلکار جو قبضہ مافیا اور منظم جرائم کی سرپرستی کرنے میں ملوث ہیں ان کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی۔
کراچی پولیس چیف نے مدد گار ہیلپ لائن 15 کے نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے کہا کہ شعبے میں 500 اہلکاروں کی نفری بڑھادی گئی ہے جبکہ 50 گاڑیاں اور50 موٹر سائیکلیں بھی فراہم کی گئی ہیں تاکہ شہریوں کو تسلی ہو کہ وہ 15 پر فون کریں تو پولیس اس کی کال پر فوری ایکشن لے۔
یوم آزادی کے سکیورٹی پلان کے حوالے سے امیر احمد شیخ نے کہا کہ کراچی کی روشنیاں بحال ہوگئی ہیں، شہر میں یوم آزادی کے حوالے سے ابھی سے جشن کا سماں ہے، شہریوں کی خوشیوں کو خراب کرنے کے لیے دشمن تخریب کاری کی واردات کرسکتے ہیں اس کے لیے ہم نے سیکیورٹی پلان مرتب کرلیا ہے۔ جشن آزادی کے موقع پر 13 ہزار اہلکار ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مزار قائد اعظم ، مارکیٹوں اور سی ویو پر سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، مزار قائد پر ایک ہزار اہلکار جبکہ سی ویو پر 550 اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں دو سال تک ڈی آئی جی ٹریفک کراچی رہا ہوں، شہر میں ٹریفک نظام کی بہتری کے لیے بھی کام کریں گے اور اس حوالے سے ٹریفک پولیس کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جائے گا۔