صدر، وزیراعظم اور ایم این ایز کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کا فیصلہ


اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے صدر، وزیراعظم اور ایم این ایز کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کی منظوری دیدی۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا وزیراعظم عمران کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ بڑے شہروں میں بڑے پیمانے پر کچی آبادیاں موجود ہیں، ان کے حوالے سے ٹاسک فورس بنائی جائے گی۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے سب سے اہم فیصلہ صوابدیدی فنڈ ختم کرنے کا کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے 21 ارب روپے کے صوابدیدی فنڈ استعمال کیے، اس کے ساتھ 30 ارب روپے کے فنڈ ایم این ایز کو دیے گئے، ایک سال میں 51 ارب روپے کے صوابدیدی فنڈ استعال کئے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف جلسوں میں کہتے تھے کہ میں نے یہ پیسے آپ پر وار دیے، پچھلی حکومت نے سرکاری خزانے کا بے دردی سے استعمال کیا لیکن یہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ہے جسے اس طرح سے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاناما کیس کے سامنے آنے کے بعد نواز شریف جہاں بھی گئے وہاں ایک ایئرپورٹ اور موٹر وے کا اعلان ضرور کیا، یہ نہیں دیکھا گیا کہ اس علاقے کی ضرورت کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر مملکت جن کا بظاہر کوئی آئینی کردار نہیں رہا، انہوں نے بھی 8 سے 9 کروڑ روپے کا صوابدیدی فنڈ استعمال کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم، صدر اور ایم این ایز کے صوابدیدی فنڈ ختم کر دیے گئے، کسی منصوبے پر رقم استعمال ہونی ہے تو وہ پارلیمانی کمیٹی میں زیر بحث آئے گا۔

دفتری اوقات کار صبح 9 بجے سے شام 5 بجے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیر اطلاعات 

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کابینہ کے اجلاس میں کام کے اوقات کار تبدیل کرنے کی منظوری بھی دی گئی ہے، کام کے اوقات کار 9 بجے سے شام 5 بجے تک ہوں گے لیکن فی الحال ہفتے کی چھٹی برقرار رہے گی، جمعے کے روز بھی حاضری 5 بجے تک یقینی بنانے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم خصوصی طیارہ استعال نہیں کریں گے، جن لوگوں کو بھی فرسٹ کلاس کی سہولت تھی وہ بھی ختم کر دی گئی ہے کیونکہ وزیراعظم کی خواہش ہے کہ بادشاہوں کی طرح پیسہ خرچ کرنے کا رواج ختم ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اپنا فرسٹ کلاس میں سفر کرنے کا اختیار بھی سلب کر لیا ہے اور اب کو کلب کلاس میں سفر کریں گے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملتان، اسلام آباد، لاہور میٹرو اور اورنج ٹرین منصوبوں کا فرانزک آڈٹ کرنے کی منظوری دی گئی، اور پھر اگر ضرورت پڑی تو ایف آئی اے سے اس کی تحقیقات بھی کرائی جائے گی۔

 سی پیک کے منصوبوں کو ہر صورت مکمل کیا جائے گا، فواد چوہدری

ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے کبھی بھی کسی عوامی پراجیکٹ کو بند کرنے کی بات نہیں کی لیکن ہمارا پہلے روز سے مؤقف رہا ہے کہ ان بڑے بڑے پراجیکٹ کے پیچھے کرپشن ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ سی پیک کے منصوبوں کو ہر صورت مکمل کیا جائے گا، سی پیک کے منصوبوں کے امین ہیں، ان میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اورنج لائن کی وجہ سے عوام سے بہت مشکلات اٹھائیں، پنجاب حکومت اورنج لائن ٹرین منصوبہ جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزارت کیڈ کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات

وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزارت اطلاعات کو ختم نہیں کیا جا رہا لیکن وفاقی کابینہ نے وزارت کیڈ کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اگر چیف جسٹس نےوزارت کیڈ کے وزیر کی حیثیت سے وزیراعظم کو بلایا تو پیش ہو جائیں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعظم نے ملک میں عید کی تعطیلات کے دوران بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تین دن صنعتیں بند تھی تو لوڈ شیڈنگ نہیں ہونی چاہیے تھی۔

واپڈا حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ 4 ہزار میگا واٹ کا شارٹ فال تھا لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ شارٹ فال سے زیادہ ڈسٹری بیوشن کا مسئلہ تھا اور کئی مقامات پر ٹیکنیکل فالٹ بھی تھے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ حکومت پر سب سے زیادہ تنقید یہی تھی کہ انہوں نے نئے پاور پلانٹ لگانے پر تو زور دیا گیا لیکن ترسیل کے نظام کو بہتر نہیں کیا، ہمارے لیے بجلی اور گیس دونوں ہی بہت اہم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت ایک ہزار ارب روپے کا گردشی قرضہ چھوڑ کر گئی ہے۔

گزشتہ روز فیصل آباد میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اس لڑائی کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے، وہ واقعہ مرغوں کی لڑائی کے دوران پیش آیا۔

مزید خبریں :